کوئٹہ : حکام کے مطا بق گڈانی میں بحر ی جہاز میں تباہ کْن آگ لگنے کے واقعہ کی تحقیقات تاحال جاری ، خاص پیشرفت نہیں ہو سکی ، گڈانی میں پیش آنے واے حادثے کی ابتدائی رپورٹ وفاقی وزیر برائے پورٹ و شپینگ میر حاصل خان بزنجو کی سر براہی میں تیار کی گئی تھی جس کے مطابق 22 افراد ہلاک 50 سے زائد زخمی اور 10 تاحال لاپتہ ہیں ،امریکی ریڈیو کو دئیے گئے انٹر وویو میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ بلوچستان کی حکومت نے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھا م کیلئے ضروری اقدامات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر اگر چہ تین متعلقہ محکموں کے افسران کو معطل کیا جاچکا ہے لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی حتمی رپورٹوں کے بعدمزید دیگر ذمہ دران کے خلاف بھی اقدامات کئے جائیں گے ،،حاضل بزنجو نے اعتراف کیا کہ گڈانی میں پرانے بحر ی جہازوں کو توڑنے کی صنعت سے وابستہ مزدوروں کیلئے نہ تو وہاں پر کوئی حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے اور نہ ہی ٹھیکیداروں کو ایسے اقدامات پرعمل یا نافذ کرنے کیلئے کوئی قانون سازی کی گئی تھی ،،اْدھر گڈانی میں مقامی انتظامیہ کے ایک افسر بشیراحمد مْندرا نے وی او اے کو بتایا کہ یکم نومبر کے حادثے کے بعد گڈانی میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے تاکہ مو ثر حفاظتی اقدامات متعارف کر انے تک وہا ں پر کسی قسم کی کاروباری سر گرمی نہ کی جاسکے انہوں نے اعتراف کیا کہ جہازوں کو توڑنے کی اس صنعت سے وابستہ لک بھگ 10 ہزار مزدور ان حادثات کی وجہ سے بیروزگار کاری کاشکار ی اور غیر یقینی مستقبل سے دو چار ہیں۔