|

وقتِ اشاعت :   November 15 – 2016

کو ئٹہ : جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں بلوچستان کے لسبیلہ میں سترافرادکی شہادت اور گوادر ضلع میں جشن وڈانس ،میوزک شو کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گوادر پورٹ سے تجارتی قافلہ کی روانگی خوش آئند مگر اس موقع پرلسبیلہ، حب کے لواحقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے نمک پاشی دانشمندی نہیں ۔ سی پیک منصوبے کو بلوچستان کیلئے خونی جبکہ دیگر علاقوں کیلئے ترقی وخوشحالی والا منصوبہ بنانادرست نہیں ۔حکومت اخلاص سے کام لیتے ہوئے بلوچستان میں ترقی وخوشحالی کے میگاپراجیکٹس شروع کریں تاکہ احساس محرومی ،بے روزگاری وبدامنی ختم ہوجائیں۔ معصوم مظلوم بلوچستان کے عوام کے سروں کی قیمت پر ترقی قبول نہیں سی پورٹ کو بلوچستان کیلئے بھی خوشحالی ترقی اور امن کا راستہ بنایا جائے ۔صوبائی اسمبلی اجلاس میں وزراء وممبران اسمبلی کا اپنے وخاندان کیلئے بلیو پاسپورٹ،منسٹرزانکلیو،لاجزواپنے محافظوں کی تنخواہیں پر آوازاُٹھانا اورعوامی قومی مسائل،امن وامان ،عوامی ترقی وخوشحالی پر غفلت وخاموشی کا رویہ لمحہ فکریہ ہے۔جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت عوام کی ترقی وخوشحالی اورامن وجان ومال کی حفاظت کیلئے مخلصانہ عملی اقدامات اُٹھائیں ۔ دشمن بلوچستان میں سی پیک منصوبے کوناکام بنانے کیلئے سول ہسپتال،پی ٹی سی، لسبیلہ حب جیسے دھماکے وقیمتوں جانوں کے تحفے دیے جارہے ہیں دوسری طرف حکمران عوام کو تحفظ دینے کے بجائے صرف بے عمل اعلانات ،دعوے ،تحقیقات وہوائی دھمکیوں سے کام لے رہے ہیں جو ناقابل قبول ہیں حکومت بلوچستان کے عوام کو تحفظ دینے کیساتھ حقیقی تر قی وخوشحالی کے منصوبے بھی دیں بلوچستان کے عوام کو تعلیم صحت وروزگار سمیت کوئی ترقیاتی منصوبے میں مرکزکیساتھ صوبائی حکومت بھی لوٹ مار میں مصروف ہیں عوام کاکوئی پرسان حال نہیں گزشتہ کئی دہائیوں سے صوبے میں ترقی اورخوشحالی کیلئے کوئی میگا پراجیکٹ نہیں ۔بلوچستان کے وزراء اپنے اور اپنے خاندان کیلئے بلیو پاسپورٹ ، سہولیات اورمراعات کیلئے متحد ومتفق ہیں مگر عوام کی جان ومال اور ترقی وخوشحالی کاکسی کوکوئی فکر نہیں جو یہاں کے کروڑوں عوام کیساتھ زیادتی ہیں جماعت اسلامی صوبے کے مظلوم عوام کے حقوق کے حصول ومسائل کے حل اور زیادتیوں سے خبر دار کرنے کیلئے آوازبلند کرتی رہے گی۔