|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2016

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے نومنتخب صدر حاجی علی مدد جتک نے کہا ہے کہ سی پیک بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے اسکی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نکال باہر پھینکیں گے سی پیک پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو وفاقی حکومت دور کرنے کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے،پیپلز پارٹی کو بلوچستان میں فعال ا ورمنظم بنانے کیلئے سینئر ساتھیوں اور ناراض کارکنوں کو گھر گھرجاکر منائیں گے 2018ء کے انتخابات میں پارٹی قیادت کوبلوچستان سے بہتر نتائج دیں گے ۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو لاہور سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ ، سیکرٹری اطلاعات سردارسربلند جوگیزئی کے ہمراہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سابق صوبائی وزیر جعفر جارج ،چوہدری سلامت ، ثناء اللہ جتک اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چھ ماہ قبل تمام تنظیمیں تحلیل کرکے 5رکنی صوبائی کوارڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جس نے صوبے کے تمام اضلاع کا دورہ کرکے سفارشات مرتب کرکے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو پیش کیں جس کے بعد انہوں نے تمام اضلاع میں پارٹی عہدیداروں کا اعلان کیا ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کابینہ میں بھٹو کے جیالوں کو واپس لاکر پیپلزپارٹی کو مکمل طور پر فعال بنائیں گے اسوقت پارٹی نے کوئی گروپ بندی نہیں ہے ہم سب ایک ہیں تمام مایوس اور ناراض ساتھیوں کو گھر گھرجاکر مناکر واپس پارٹی میں لائیں گے ہم پارٹی کو جوڑنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے ہم ادنیٰ ورکروں پر جس اعتماد کا اظہارکیا ہے ہم اس پر پورا اترنے کی بھرپورکوشش کریں گے اور 2018ء کے الیکشن میں کامیابی کیلئے جو ذمہ داری پارٹی قیادت کی جانب سے دی گئی ہے ہم اس میں بہترین نتائج دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے کوئٹہ پہنچنے پر جس طرح پارٹی کے صوبائی کابینہ کے عہدیداورن کا استقبال کیا ہے اس پرانکے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت بلوچستان اور سی پیک کے خلاف بھارت منظم سازش کررہا ہے ہمیں دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسکے ہر وار کا جواب دینا ہے وہ ہمیں ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے لیکن میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ سی پیک سے بلوچستان اور پاکستان ترقی کریگا ۔انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے خلاف نہیں ہیں کیونکہ سی پیک اور چائنا سے دوستانہ تعلقات کا خواب محترمہ شہید بے نظیر بھٹو نے دیکھا تھاہم آج بھی اسکے خواہاں ہیں اور آج ہمارے مخالفین بھی اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ چین سے دوستی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت سی پیک کی وجہ سے بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکا ہے لائن آف کنٹرول پر حملے بھارت کی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں لیکن ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ابتک پاکستان کی طاقت سے بے خبر ہے پاک فوج کے ساتھ پوری قوم ملک کے دفاع کیلئے کھڑی ہے لڑائی ہرمسئلے کا حل نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کئے جائیں اور جہاں تک سی پیک کی مخالفت کی بات ہے تو ہم اسکے مخالف نہیں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے وفاقی حکومت موثراور عملی اقدامات اٹھائے۔