|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتی احکامات کے باوجود تجاوزات کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی،غریبوں کی جگہ گرادی جاتی ہے سفارش والے بچ جاتے ہیں ۔عدالت نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے تعاون سے متعلق محکمہ ریلوے ، کیسکو اور پی ٹی سی ایل سے بھی رپورٹ طلب کر لی۔شہر میں تجاوزات اور صفائی کے حوالے سے کیس کی سماعت بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل دورکنی بینچ نے کی ۔جوائنٹ روڈ پر ریلوے کی جانب سے دکانیں بناکر نیلامی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا جس پر سیکرٹری بلدیات نے بتایا کہ جوائنٹ روڈ پر ریلوے نے ہماری درخواست کے باوجود دکانیں بنا کر نیلام کر دی ہیں اور کہا کہ یہ زمین ان کی ملکیت ہے ۔عدالت نے شہر میں تجاوزات قائم کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکم دیتے ہیں لیکن آپ تجاوزات کے خلاف کارروائی نہیں کرتے ،غریبوں کی جگہ گرادی جاتی ہے سفارش والے بچ جاتے ہیں ۔ سیکرٹری بلدیات نے اعتراف کیا کہ شہر میں تجاوزات بن رہی ہیں لیکن ہماری آنکھیں بند ہیں لیکن تجاوزات کے خاتمے کے لئے شہر کو چار زونز میں تقسیم کیا گیا ہے ۔اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ بتول اسدی نے بتایا کہ تجاوزات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں انتظامیہ ایکشن لے تو تاجر ہڑتال کی دھمکی دیتے ہیں ۔اس پر عدالت نے کہا کہ کچھ بھی کریں آپکو قانون پر عملدرآمد کروانا ہے ۔دوران سماعت عدالت نے صفائی کے حوالے سے استفسار کیا تو سیکرٹری بلدیات نے بتایا کہ حکومت ایک ارب 22 کروڑ سالانہ ہم سالڈ ویسٹ کمپنی کو فراہم کریگی جبکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو 30 کروڑ روپے فراہم کر دئیے گئے ہیں شہر میں کچرہ کی مقدار دو لاکھ میٹرک ٹن ہے جبکہ ہماری استعداد 300 میٹرک اٹھانے کی ہے ۔ کچرہ اٹھانے کے لئے 82 کروڑ روپے دئیے ،ٹینڈر بھی جاری کر دیا گیاہے۔ سیکرٹری بلدیات نے بتایا کہ 14۔2013 میں شہر کی صفائی کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو دیا تھا لیکن وہ کامیاب نہیں رہا ۔ میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ نے بتایا کہ نان ڈیولپمنٹ میں فیول اور دیگر وسائل کا ضیاع ہو رہا ہے۔ اے سی سٹی بتول اسدی نے بتایا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں کے خلاف کارروائی کریں تو جوڈیشل مجسٹریٹ مقدمہ درج نہیں کرتے متعلقہ حکام کے دلائل کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ کچلاک بوستان ریلوے پھاٹک کو چوڑا اطراف میں تجاوزات ختم کروائی جائیں۔پی ٹی سی ایل ،ریلوے اور کیسکو تجاوزات کے خاتمے کے لئے تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ اگلی سماعت پر رپورٹ پیش کریں ۔عدالت نے کیس کی سماعت14 دسمبر تک ملتوی کر دی