|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے کرپشن سے پاک صوبے کے عزم اور وژن کے تناظر میں ڈائریکٹر جنرل ٹریژیز و اکاؤنٹس ہمایوں نے صوبے کے تمام اضلاع کے ملازمین کی تنخواہیں 29نومبر سے کمپیوٹرائزڈ کرنے کا باقاعدہ افتتاح کردیا ہے ۔ تقریب سے قبل انہوں نے اس سارے عمل کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے صوبے میں کرپشن کی مکمل روک تھام ملازمین کی کارکردگی کو عصر حاضر سے ہم آہنگ کرنے اور کمپیوٹرائزڈ پے رول سسٹم بنانے کی بارہا تاکید کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم سے جہاں ملازمین کے وقت کی بچت ہوگی وہیں سرکاری وسائل کے ضیاع کو روکنے میں بھی مددمل سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ اور سیکرٹری خزانہ اکبر حسین درانی کی خصوصی دلچسپی پر شروع کیاگیا ہے جس کے تین مراحل ہیں پہلے مرحلے میں اعلیٰ سطحی صوبائی کمیٹی تشکیل دی گئی جس کی سربراہی سیکرٹری خزانہ کررہے ہیں اور تمام مراحل کی خود نگرانی کررہے ہیں جبکہ دوسری مانیٹرنگ کمیٹی کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل ٹریژیز اینڈ اکاؤنٹس کررہے ہیں اور ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کررہے ہیں ان تمام کمیٹیوں کے بنانے کا مقصد صوبے سے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ جعلی و بوگس ملازمین کی شناخت ، غیر ملکی اور دیگر صوبوں کے ملازمین کی نشاندہی اور صوبے کیلئے نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ اس طریقہ کار کے تحت پہلے مرحلہ میں ڈویژنل ہید کوارٹرز سے کام کا آغاز کیاگیا ہے جس میں لورالائی، سبی اور نصیر آباد کے تمام ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ خاران اور نوشکی کے اضلاع میں بھی اس حوالے سے تیکنیکی کام آخری مرحال میں ہے۔ انہوں نے بتاے اکہ 29تاریخ سے تنخواہیں کمپیوٹرائزڈ کرنا دوسرے ایجنڈے کا حصہ ہے اور تیسرے ایجنڈے میں تمام سرکاری ملازمین کا ڈیٹا نادرا کو فراہم کرنا شامل ہے جس سے ان کی عمر اوردیگر امور کی جانچ پڑتال کے علاوہ دیگر صوبوں کے اور غیر ملکی جعلی ملازمین کی نشاندہی ہوسکے گی جو کہ صوبے کے غریب عوام کے حق پر قبضہ کئے بیٹھے ہیں۔