|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2016

کوئٹہ: صوبائی سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے ہائی ویز کے کے روٹ پر آنے والے اضلاع میں صحت کی بنیادی سہولیات اوراس حوالے سے ایجوکیشن کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے یہ بات انہوں نے محکمہ صحت کے زیر اہتمام بلوچستان کے پندرہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران و ایم ایس کے دوسرے روز کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری صحت عبدالرؤف بلوچ ڈائریکٹرجنرل صحت ڈاکٹر مسعود قادر نوشیروانی ، پندرہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران و ایم ایس کے علاوہ تمام پروگرام منیجرز نے شرکت کی اس موقع پر سیف بلڈ ٹرانیفوژن پروگرام کے پروگرام ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ندیم نے بتایا کہ یہ پروگرام نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے جس کے تحت صوبے کے مریضوں کو صاف خون کی فراہمی کیلئے کام کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے کوئٹہ میں ریجنل بلڈ سینٹر نے کام کا آغاز کردیا ہے جہاں جدید مشینری موجود ہے جس سے کوئٹہ کے سات بڑے ہسپتالوں میں ضرورت کے مطابق خون بروقت مہیا ہوسکے گا اس موقع پر سیکرٹری صحت نے بتایا کہ اسی طرح کے دو سینٹرز عنقریب بین الاقوامی فنڈز سے تربت اور لورالائی میں قائم کئے جائیں گے۔ نیوٹریشن پروگرام کے سربراہ فہیم خان نے اجلاس کو بتایا کہ وہ نیوٹریشن کے پروگرام کو صوبے کے 19اضلاع جو کہ نیوٹریشن کے مسائل سے دوچار ہیں میں بہترین انداز میں سرانجام دے رہے ہیں اس موقع پر سیکرٹری صحت نے بتایا کہ صوبے کے باقی ماندہ اضلاع میں بین الاقوامی تعاون اور صوبائی حکومت کے اشتراک سے نیوٹریشن پروگرام شروع کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے سربراہ ڈاکٹر سلطان روہڈی نے بتایا کہ چند اضلاع مناسب انداز میں معلومات فراہم نہیں کررہے ہیں جس پر سیکرٹری صحت نے تمام اضلاع کے ضلعی ہیلتھ آفیسران کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اپنا تمام ڈیٹا ایچ ایم آئی ایس کے ساتھ شےئر کریں۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت نے تمام سربراہان کو سختی سے تاکید کہ کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں ایمبولینس سروس کی فراہمی کو یقینی بنائیں جبکہ ہائی ویز والے اضلاع میں اس بات کا خیال رکھیں کہ ایمرجنسی یا حادثات کی صورت میں مریضوں کو مناسب طبی سہولیات فراہم کریں جبکہ اپنے اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی میں ڈاکٹر حضرات کی موجودگی کو ہر صورت یقینی بنائیں اس حوالے سے کوئی عذر اور کوتاہی ناقابل قبول ہوگی کیونکہ اب میڈیکل آفیسران کی تنخواہیں تمام ملازمین کی تنخواہوں سے زیادہ کردی گئی ہیں اور وہ اس حوالے سے ضلعی ہیلتھ آفیسر وڈپٹی کمشنر سے مکمل تعاون کیا جائے۔