|

وقتِ اشاعت :   December 8 – 2016

کوئٹہ: چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکانزئی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل بینچ نے محمد طارق مالک بلوچ کنسٹرکشن (پرائیویٹ) لمیٹڈکی جانب سے کیڈٹ کالج خاران کی تعمیر کے منصوبے کے ٹینڈرز کے اجراء سے متعلق تاخیر پر محکمہ کالجز ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن بتوسط امتیاز بزدار ، سابق ڈائریکٹر کیڈٹ کالجز بلوچستان کے خلاف دائر آئینی پٹیشن نمبر947/2016 کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کیڈٹ کالجز بلوچستان کیڈٹ کالج خاران کی تعمیر سے متعلق بڈنگ کے عمل کو حتمی شکل دینے کی کلی طور پر مجاز نہیں جبکہ موجودہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کیڈٹ کالجز بلوچستان جو کہ پروکیور کمیٹی کے رکن نہیں کا بڈنگ کے عمل میں کوئی کردار نہیں بنتا اور بڈنگ کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے پراجیکٹ پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے اور اس حوالے سے اسے مزید تاخیر مالی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے عدالت نے پروکیورمنٹ کمیٹی کو کیڈٹ کالج خاران کی تعمیر سے متعلق پیشکشوں کی اخباری اشتہار کے مطابق مقررہ تاریخ 22دسمبر2016پر وصول اور کھولنے سے متعلق ضابطے کی کاروائی کو مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے پٹیشن کو نمٹا دیا