کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی ہدایت کی روشنی میں تمام صوبائی محکموں اور اداروں میں خالی اسامیوں پر بھرتی کے عمل کا آغاز کردیاگیا ہے جن محکموں میں بھرتی کا عمل جاری ہے انہیں جلد از جلد اسے مکمل کرنے جبکہ دیگر محکموں کو فوری طور پر اس کا آغاز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کی خواہش ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں خالی اسامیوں پر میرٹ اور اہلیت کے مطابق جلد از جلد صوبے کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت کے تحت چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے سیکرٹریوں کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کرکے خالی اسامیوں کا مکمل ڈیٹا حاصل کیا ہے اور سیکرٹریوں کو 90 دن کے اندر اندر ان اسامیوں پر بھرتیاں کرنے کا ٹاسک دیاگیا ہے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیا سال روزگار کے حوالے سے بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے اہمیت کا حامل ہوگا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے سے بیروزگاری کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کی خواہش ہے کہ صوبے کے نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کرکے سی پیک کے منصوبوں میں بھی روزگار کے حصول کے قابل بنایا جائے جس کیلئے گوادر میں پاک چائنا ووکیشنل انسٹیٹیوٹ کے علاوہ محکمہ محنت کے فنی تربیتی مراکز کو بھی فعال کیا جارہا ہے اور نئے مراکز کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے ۔ ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے گھوسٹ ملازمین کے معاملے کا بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ان کے خاتمے کیلئے سخت کاروائی کی ہدایت کررکھی ہے جس کی روشنی میں مختلف محکموں نے کاروائی کرتے ہوئے بہت سے گھوسٹ ملازمین کا سراغ لگا کر ان کی تنخواہیں بند کردی ہے جس سے جعلی طریقے سے پر کی گئی اسامیاں خالی ہوگئی ہیں جن پر بیروزگار نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے گا صوبے میں تنخواہوں کی ادائیگی کے نظام کو مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کرتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی بینکوں کے ذریعے کی جارہی ہے جس سے سرکاری ملازمین کو سہولت کے ساتھ صوبائی خزانے کو کروڑوں روپے کی بچت ہورہی ہے جو کہ موجودہ صوبائی حکومت کا انتہائی احسن اقدام ہے ۔