|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2016

کوئٹہ : میٹر پولٹین کارپوریشن کا بجٹ اجلاس منسوخ ہونے کے خلاف اپوزیشن اور متحدہ کونسلروں کا انوکا احتجا ج میٹر پولٹین کارپوریشن کی بلڈنگ کے سامنے سڑک پر احتجاجی مظاہرہ کیا یکجہتی کے طورپر پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر علی محمد جتک نے بھی مظاہرے میں شرکت کی اپوزیشن کے ارکان نے بجٹ کی کاپیوں کو پھاڑ دیا احتجاجی مظاہرے میں 43اپوزیشن کے کونسلروں کے شرکت کی احتجاجی مظاہرے کی صدارت سابقہ میئر رحیم کاکڑ نے کی جبکہ مرزا حسین نے چیئرمین کی حیثیت سے شرکت کی ۔ تفصیلات کے مطابق میٹر پولٹین کارپوریشن کا بجٹ 2016-17،28دسمبر کومیٹر پولٹین کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا گینتی کے دوران اپوزیشن کے 41، اور حکومتی ارکان کے بھی 41ووٹ گینتی ہوئے جس پر ڈپٹی میئر اور کنونیئر یونس بلوچ نے اجلاس 30دسمبر تک ملتوی کردیا تھا میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ نے ڈپٹی میئر کو خط لکھا کہ خدشہ ہے کہ 30دسمبر کے اجلاس میں خون خرابا ہوسکتا ہے اس لئے اجلاس کو منسوخ کیا جائے بجٹ 2016-17کی منظوری کیلئے ڈویژن کوارڈنیٹر کو بھیج دیا گیا جس کے خلاف اپوزیشن اور متحدہ اپوزیشن نے جمعہ کے روز میٹر پولٹین کارپوریشن کے دفتر کے سامنے سڑک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بجٹ کی کاپیا ں پھاڑ کر ہوا میں لہرا دی اور بجٹ کو مسترد کردیا چیئرمین مرزا حسین نے رولنگ دی کہ آج کے اجلاس میں 43کونسلروں نے شرکت کی ہے میئر کوئٹہ کے حکم پر میٹر پولٹین کارپوریشن کی بلڈنگ میں داخل ہونے کے لئے تمام دروازوں پر تالے لگا دیئے گئے تھے اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم کاکڑ نے کہاکہ میئر کوئٹہ اخلاقاً طورپر اکثریت کھو چکے ہیں لہذا وہ فوری طورپر مستعفی ہوجائے اور نئے میئر کا انتخاب کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ اگر میئر کے پاس اکثریت ہوتی وہ میٹر وپولٹین کارپوریشن ہال اور دوسرے دفاتر کو تالہ نہیں لگا تا ۔انہوں نے کہاکہ ہم احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک میئر کوئٹہ مستعفی نہیں ہوجاتے احتجاجی جلسے اسلم رند رضا وکیل ، جمال لانگو، فاروق لانگو ، نسم اللہ اچکزئی، نسیم الرحمان ملاخیل ، چوہدری عاطف ، عبدلغفار رند ، محترمہ بی بی منورہ ، بوستان علی سمیت دیگر کونسلروں نے بھی خطاب کیا ۔ رحیم کاکڑ نے کہاکہ ہماری احتجاج جاری رہے گا۔ اور اگر میئر نے استعفیٰ نہ دیا تو ہم مزید سخت احتجاج کرینگے ۔انہوں نے کہاکہ میئراپنی اکثریت کھو چکا ہے لہذا میٹر پولٹین کارپوریشن کے اکاؤنٹنٹ کمشنر کوئٹہ سے ہم کہتے ہیں کہ میئر کے جاری کردہ چیکوں کو فوری طورپر روکے کیونکہ اس کے پاس یہ اختیارنہیں کہ وہ چیک اور دستخط کر سکے پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی علی محمد جتک نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے سینے حاضر ہے گولیاں چلائیں آپ کے پاس گولیاں ختم ہوجائیگی ہمارے سینے ختم نہیں ہوجائینگے 2018عام انتخابات کا سال ہے انشاء اللہ مرکز سمیت چاروں صوبوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہوگی ۔