اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور پاکستا نی معیشت کی عالمی ادارے معترف ہیں۔ مگر ملک میں کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر اندھے بنے پھرتے ہیں۔ اسلام آباد میں یونیورسل سروس فنڈ اور یوفون کے درمیان بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی کے لئے ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کا معاہدہ ہو گیا۔ ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کا منصوبہ دو سال میں مکمل ہو گا اور اس منصوبے پر دو ارب روپے سے زیادہ خرچ آئے گا۔ منصوبے سے دو لاکھ پسماندہ آبادی میں تقریباً270 موضعات میں سروسز فراہم کی جائیں گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کا معاہدہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جو مواصلاتی نظام کی فراہمی وزیراعظم نواز شریف کا وژن ہے دنیا میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ملک ہی تیز تر ترقی کر سکتا ہے۔ سپیکٹرم کی نیلامی بھی ملک میں جدید ٹیکنالوجی کی طرف سفر کا حصہ ہے۔ سپیکٹرم کی شفاف نیلامی سے حکومت کو 160ارب روپے حاصل ہوئے ہیں۔ ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں جدید ٹیکنالوجی فراہم کر رہے ہیں۔ دنیا میں ترقی کا کوئی بھی منصوبہ نجی شعبے کے اشتراک کے بغیر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔ ملک میں جاری مختلف منصوبوں میں نجی شعبے کو بھی شامل کیا ہے۔ حکومت ملک کے کونے کونے تک ترقی کے ثمرات پہنچانے کے لئے پر عزم ہے۔ پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا حکومت اپنا فرض سمجھتی ہے۔ حکومتی کاوشوں کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ کو دنیا کی تیز ترین مارکیٹس میں شمار کیا جا رہا ہے۔ معتبر عالمی ادارے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دے رہے ہیں۔ عالمی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہی ہیں۔ دنیا میں پاکستان کی ساکھ بہتر سے بہتر ہو رہی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں کچھ لوگوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی ہیں۔ انہیں اپکستان کی ترقی نظر نہیں آ رہی۔ 1999ء میں ہمارے پاس ضرورت سے 1200میگاواٹ زائد بجلی موجود تھی اور گزشتہ حکومتوں نے بجلی کی پیداوار کے لئے کوئی کام نہیں کیا اور ملک کو اندھیروں م یں دھکیل دیا۔ لوڈ شیڈنگ مسلم لیگ (ن) کی 2013ء میں حکومت آئی تو ملک میں اوسطاً 14سے18گھنٹے کی تھی۔ وزیراعظم کی قیادت میں 2018ء تک پاکستان کو اندھیروں سے نکال دیں گے۔