نوکنڈی : پاور ہاوس میں ایک دفعہ پھر تیل ختم، پورے علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ، عوام کو مشکلات کا سامناہے تفصیلات کیمطابق نوکنڈی میں گزشتہ کہیں عرصہ سے تیل کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں سے صارفین بجلی کی صحیح معنوں میں فراہمی کیلئے ترس رہے اور تیل ختم ہونے سے ہفتوں شہر میں مکمل بجلی کی سپلائی بندرہتی ہے اور عوام اس دوران واپس لالٹین کے دور میں پہنچ جاتے ہیں اور ساتھ ہی پانی کی ذخیرہ و دیگر برقی سہولیات سے محروم رہتے ہیں اور خواتین کو امور خانہ داری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کیسیکو حکام نوکنڈی کے عوام کیساتھ سوتیلی ماں جیسی روایہ روا رکھا ہے اور ایک مہینے میں بھی صحیح معنوں میں تیل کی سپلا ئی نہیں ہوتی ہے عوامی حلقوں کا کہنا کہ مہینے میں صرف دو ٹینک ڈیزل فراہم کیے جاتے ہیں جو بمشکل پندرہ دن بھی نہیں چل سکتے ہیں اور پندرہ دن عوام بغیر بجلی کے گذرہ کرتے ہیں جوکہ یہاں کے عوام کیساتھ سراسر مذاق و نا انصافی حالانکہ یہاں کے عوام ماہ وار بل جمع کرتے ہیں عوامی حلقوں کا کہنا کہ موجودہ حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوا ہے عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا کہ پاور ہاوس کیلئے وافر مقدار میں ڈیزل فراہم کیا جائیں،قبائلی رہنما و چئیرمین حاجی عرض محمد بڑیچ نے نوکنڈی میں بجلی کی صحیح معنوں میں عدم فراہمی کی مذمت کی اور کہا بجلی کی یومیہ دورانیہ 12 گھنٹوں سے کم کرکے۸گھنٹے کردی ہے کیسکو کے حکام نے عوام کی ناک میں دم کر رکھا ہے صحیح معنوں ڈیزل بھی فراہم نہیں کیے جاتے ہیں جسکی وجہ سے ہفتہ ہفتہ پاور ہاوس بند رہتا ہے اور اس دوران عوام بجلی کیلئے مشکلات سے دوچار رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ کیسکو کے اعلی حکام اپنا قبلہ درست کرکے نوکنڈی میں بجلی کی دورانیہ کی سابقہ پوزیشن بحال کرکے ڈیزل کی صحیح معنوں میں فراہمی کو یقینی بنا کر عوام کی مشکلات میں کمی لائی جائیں،بی این پی کے سابق سی سی ممبرانجینئر ملک محمد ساسولی او رنیشنل پارٹی کے رہنما مولابخش بلوچ نے کہا کہ دور جدید بھی بلوچ علاقوں میں بنیادی مسائل کا حل نہ ہونا موجودہ حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے نوکنڈی کے عوام پانی اور بجلی کے مسائل میں جکڑے ہوئے ہیں اور اقتدارکے نشے میں چور حکمرانوں کو سروکار نہیں ہے۔