|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اسیر رکن میر خالد لانگو نے کہا ہے کہ وہ اپنی عزت نفس مجروح کرکے حکومت اور اسپیکر کی بے بسی و بے حسی کا چہرہ دکھانے اسمبلی کے اجلاس میں آئے ہیں حالانکہ ڈاکٹروں نے انہیں چلنے پھرنے سے منع کیا ہے لہٰذا حکومت مجھ پر ایک احسان کرے کہ مجھ پر کوئی احسان نہ کرے۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میرے خلاف روز بیان دے رہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ کرپشن میں اور لوگ بھی ملوث ہیں میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر انہیں احتساب کرنا ہے تو پہلے اپنے گھر سے شروع کریں میرا معیار دیکھنا ہے تو نیب سے پوچھا جائے میرا کیس عدالت میں ہے اور میں اس کا دفاع عدالت میں ہی کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر کیاقبل ازیں انہیں ہسپتال سے ایمبولینس اور وہیل چیئر پر ایوان تک لایا گیا میر خالد لانگو نے کہا کہ میرے حلقے کے34 کروڑ روپے کی منظور شدہ اسکیموں کے فنڈز روک دیئے گئے ہیں جن میں پولی ٹیکنک کالج، ڈیری فارم، ریسٹ ہاؤس اور کولڈ سٹوریج کے منصوبے شامل ہیں۔ میں نے صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی کو لکھا لیکن فنڈز موجودہ پی ایس ڈی پی میں ریلیز نہیں کئے گئے۔ مجھے یہ بتایا جائے کہ 1300 ملین روپے پی ایس ڈی پی میں قلعہ عبداﷲ کیلئے کس طرح ریلیز ہوئے میں اپنے حلقے کے عوام کے حقوق کی خاطر اس ایوان میں آیا ہوں قلات کے عوام کا حق مارا گیا ہے قلات وہ ریاست تھی جس نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بیان دے رہے ہیں کہ خزانہ کرپشن کیس میں دیگر لوگ بھی شامل ہیں ان کا اشارہ میری طرف ہے میں بھی بہت کچھ کہہ سکتا ہوں مگر اس وقت نہیں کہنا چاہتا جب سیکرٹری فنانس کو گرفتار کیا گیا تو میری پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور میر حاصل بزنجو نے مجھے کہا تھا کہ میں وزارت سے استعفیٰ دے دوں تو میں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا اب مجھے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس نے میرے قائدین کو کہا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس سے دباؤ ہے کہ مشیر خزانہ کو فارغ کیا جائے۔ مجھے وزیراعظم نواز شریف سے بھی یہ گلہ ہے کہ اس وقت مجھ پر الزام بھی نہیں تھا تو کیوں میرے استعفے کیلئے وزیراعظم ہاؤس سے کہا گیا۔آصف علی زرداری کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ ایک زرداری سب پر بھاری اب یہ کہا جاتا ہے کہ ایک زرداری کی سب سے یاری تو میں اب یہ کہنے پر مجبور ہوجاؤں گا کہ کاش میرا وزیراعظم زرداری ہوتا تو کم از کم میرے حلقے کے عوام کے مسائل تو حل ہوتے گیس تو ملتی جن کیلئے میرے حلقے کے عوام نے اسلام آباد کے اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات کے ذریعے وزیراعظم سے اپیل کی کہ خالق آباد کو گیس فراہم کی جائے اور قلات کیلئے 16 انچ قطر کی پائپ لائن بچھائی جائے تاکہ گیس پریشر کا مسئلہ حل ہوسکے انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کا بے حد احترام کرتا ہوں اور مشکور ہوں کہ آپ نے مجھے پروڈکشن آرڈر پر یہاں ایوان میں بلایا لیکن کاش اس ایوان کا اسپیکر کوئی مرد ہوتا تو وہ میرے لئے بھرپور آواز اُٹھاتا اور کاش میر عبدالقدوس بزنجو اس عہدے پر ہوتے تو میری یہ حالت نہ ہوتی اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری میرے لئے قابل احترام ہیں بعض لوگ انہیں میری اسکیمات سے متعلق ’’مس گائیڈ‘‘ کررہے ہیں۔