|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2017

لاس ویگاس: سی ای ایس 2017 میں رکھی گئی کچھ ایسی مصنوعات کا احوال جو جدید ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی عجیب و غریب بھی ہیں۔ جدید مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی سالانہ نمائش ’’کنزیومر الیکٹرونکس شو‘‘ امریکی شہر لاس ویگاس میں پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ یوں تو اس نمائش میں دنیا بھر سے ہزاروں نت نئی مصنوعات رکھی گئی ہیں مگر ان میں سے کچھ جدت اور انفرادیت کے تقاضوں پر ایک ساتھ پوری اترتی ہیں۔ یہاں ایسی ہی کچھ مصنوعات، اختراعات اور ایجادات کا مختصر احوال پیش کیا جارہا ہے: فون پر بے آواز گفتگو ’’ہش می‘‘ (Hushme) کہلانے والے اس آلے کو ہیڈ فون کے بجائے ماؤتھ پیس کہنا چاہئے جسے منہ پر پٹی کی طرح باندھا جاتا ہے البتہ پٹی کے اندرونی حصے میں اتنی گنجائش ہوتی ہے کہ بات چیت کرنے کےلئے ہونٹ ہلائے جاسکتے ہیں۔ اس کا مقصد لوگوں کو اس طرح سے فون پر بات کرنے کی سہولت فراہم کرنا ہے کہ دوسرے ان کی آواز نہ سن سکیں کیونکہ ’’ہش می‘‘ کو خاص طور پر اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ بولنے والے کی آواز اس سے باہر نہ جاسکے اور آس پاس بیٹھے لوگوں کے کام میں خلل نہ پڑے۔ فی الحال یہ ایک پروٹوٹائپ کی شکل میں ہے جسے سی ای ایس میں رکھنے کا مقصد تجارتی پیمانے پر اس کی تیاری کےلئے سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنا ہے۔ سمجھدار کنگھا اس ذہین کنگھے کا نام کیراسٹیز ہیئر کوچ رکھا گیا ہے جس کے اندر ایک حساس مائیکروفون نصب ہے جو اسے بالوں میں پھیرتے دوران رگڑ سے پیدا ہونے والی آوازیں سنتا ہے۔ ان آوازوں کی مدد سے یہ آپ کے بالوں، سر کی کھال اور ارد گرد کے ماحول سے واقفیت حاصل کرتا ہے اور صحیح طرح سے ہیئر برش کرنے کےلئے آپ کی رہنمائی بھی کرتا ہے۔ اس کی قیمت صرف 200 ڈالر رکھی گئی ہے۔ بدبو خارج کرکے جگانے والی گھڑی 150 ڈالر میں فروخت کےلئے رکھی گئی یہ گھڑی الارم کے وقت پر گھنٹی نہیں بجاتی بلکہ تیز بدبو خارج کرنے لگتی ہے جو سوتے ہوئے کو جاگنے پر مجبور کردیتی ہے۔ یہ گھڑی سینسرویک اوریا نامی کمپنی نے تیار کی ہے جبکہ مصنوعی لیکن بے ضرر بدبو کا پیٹنٹ بھی اسی کمپنی کے نام ہے۔ مخملی احساس والی ٹچ اسکرین یہ ایک خاص ٹچ اسکرین ہے جسے چھونے والے کو یوں لگتا ہے جیسے اس نے شیشے سے بنی ٹچ اسکرین نہیں بلکہ کسی مخملی کپڑے کو چھو لیا ہو۔ اندازہ ہے کہ ’’ٹینواس‘‘ نامی اس ٹچ اسکرین میں مخمل جیسے احساس کےلئے بالائی شیشے میں معمولی سی تھرتھراہٹ پیدا کی جاتی ہے جو ہماری حسیات کو یہ دھوکے میں مبتلا کریتی ہیں اور ہم یہ سمجھنے لگتے ہیں جیسے ہم نے ریشم یا مخمل کی سطح چھو لی ہے۔ ابھی صرف اس کا پروٹوٹائپ ہی پیش کیا گیا ہے اس لئے قیمت نہیں بتائی گئی۔ بلیو ٹوتھ ٹوسٹر گرفن ٹیکنالوجی کا بنایا ہوا یہ ٹوسٹر بلیو ٹوتھ کے ذریعے آپ کے اسمارٹ فون سے رابطے میں رہتا ہے اور دی گئی ہدایات پر اپنے اندر رکھے ہوئے ٹوسٹس کو کم یا زیادہ سینکتا ہے۔ اسے صرف 100 ڈالر میں خریدا جاسکتا ہے۔ مامتا سے بھرپور پنگھوڑا اس کی شکل و صورت پر نہ جائیے کیونکہ اسے شیرخوار بچوں کو آرام سے سلانے والا ذہین ترین جھولا (پنگھوڑا) بھی قرار دیا جارہا ہے۔ ’’دی ہیپیئسٹ بے بی سنُو‘‘ کہلانے والے اس پنگھوڑے کی قیمت بہت زیادہ ہے جو 1150 ڈالر (تقریباً سوا لاکھ پاکستانی روپے) رکھی گئی ہے لیکن یہ بچے کی حرکت پر نظر رکھنے والے خودکار نظام سے لیس ہے جو شیرخوار کی پرسکون نیند کےلئے پنگھوڑا جھلانے والی موٹروں کی حرکت میں کمی بیشی لاتا رہتا ہے۔ جذبات شناس کیمرا یہ کیمرہ صرف آپ کا چہرہ ہی نہیں پہچانتا بلکہ آپ کے چہرے سے ظاہر ہونے والے جذبات بھی خوب سمجھتا ہے۔ اسے ’’ہبل ہیوگو اسمارٹ کیم‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ چہرہ شناسی کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے معلوم کرلیتا ہے کہ سامنے موجود شخص کا چہرہ تھکن کو ظاہر کررہا ہے، خوف کو، خوشی کو، غم کو یا پھر غصے وغیرہ کو۔ اپنی ان ہی خصوصیات کی بناء پر اسے نفسیاتی اسپتالوں میں استعمال کیا جاسکے گا۔ سی ای ایس میں ہبل ہیوگو کی 250 سے 300 ڈالر میں ایڈوانس بکنگ جاری ہے جبکہ اس کی پہلی تجارتی کھیپ جون 2017 تک مارکیٹ میں آنے کی توقع ہے۔ سب سے آرام دہ بستر سی ای ایس میں رکھی گئی دوسری کئی مصنوعات کی طرح ’’سلیپ نمبر 360‘‘ نامی یہ مسہری بھی مکمل خودکار ہے جو نہ صرف یہ یاد رکھتی ہے کہ آپ کس حالت میں سکون سے سوتے ہیں بلکہ سوتے دوران آپ کے پیروں کو ضروری گرمی بھی فراہم کرتی ہے۔ خراٹے آنے پر یہ سرہانے کو تھوڑا سا اونچا کردیتی ہے تاکہ خراٹے رک جائیں جبکہ رات کے کسی حصے میں اگر آپ کروٹ یا جگہ تبدیل کرتے ہیں تو یہ اس جگہ سے گدے کو تھوڑا سا پچکا دیتی ہے تاکہ آپ کی نیند میں خلل نہ پڑے۔ اس کی قیمت معلوم نہیں۔ شفاف اور سمجھدار ریفریجریٹر ایل جی کے تیار کردہ ’’اسمارٹ انسٹا ویو ریفریجریٹر‘‘ کا دروازہ 29 انچ چوڑی ٹچ اسکرین سے بنا ہے جو ہلکے ہاتھ سے دو مرتبہ کھٹکھٹانے پر شفاف ہوجاتی ہے اور آپ ریفریجریٹر کا دروازہ کھولے بغیر ہی اس میں رکھے سامان کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ریفریجریٹر خودکار طور پر ایمیزون کمپنی کے ’’ایکو‘‘ آن لائن اسٹور سے بھی رابطے میں رہتا ہے اور جیسے ہی اس میں ضروری پھل یا سبزیاں ختم ہونے لگتی ہیں یہ فوری طور پر انہیں آپ کی شاپنگ لسٹ میں شامل کردیتا ہے۔ اس کی قیمت بھی اب تک متعین نہیں کی گئی ہے۔ تھکاوٹ سے خبردار کرنے والے جوتے انڈر آرمر نامی کمپنی نے ’’جیمنی‘‘ کے نام سے یہ جوتے تیار کئے ہیں جنہیں پہن کر آپ کو صرف چھ مرتبہ تھوڑا سا اچھلنا ہوگا اور یہ ایک ایپ کے ذریعے آپ کو بتادیں گے کہ آج آپ دوڑنے کے قابل ہیں یا نہیں۔ ویسے تو انہیں ایتھلیٹس کےلئے تیار کیا گیا ہے لیکن عام لوگ بھی ان سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ البتہ جیمنی بھی فی الحال تجرباتی مرحلے پر ہے اس لئے قیمت کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔ کفایت شعار فوارہ ہائیڈرو فرسٹ شاور صرف ایک خوبصورت فوارہ ہی نہیں بلکہ یہ نہانے والے کو اپنی ایل ای ڈیز کی رنگت تبدیل کرکے بتاتا رہتا ہے کہ وہ کتنی مقدار میں پانی استعمال کررہا ہے تاکہ پانی غیر ضروری طور پر ضائع نہ کیا جائے۔ یہ صرف 99 ڈالر کا ہے۔ تھری ڈی پروجیکٹر ریزر کمپنی ’’پروجیکٹ ایریانا‘‘ کے نام سے ایک ایسے گیمنگ پروجیکٹر پر کام کررہی ہے جو صرف ایک دیوار نہیں بلکہ کمرے میں تمام دیواروں اور چھت تک کو ویڈیو گیم اسکرین میں تبدیل کردے گا یعنی آگے پیچھے اور دائیں بائیں کے علاوہ یہ چھت کو بھی ویڈیو گیم کے منظر سے روشن کردے گا اور کھیلنے والا یوں محسوس کرے گا جیسے وہ خود بھی اسی ویڈیو گیم کا حصہ بن گیا ہے۔ چونکہ یہ ابھی پروٹوٹائپ مرحلے پر ہے اس لئے قیمت کا تعین بھی نہیں کیا گیا ہے۔