کوئٹہ : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء و سینیٹر حاجی میر محمد یوسف بادینی نے کہا ہے کہ وفاق کے بارے میں سی پیک منصوبے کے حوالے سے ہمارے خدشات درست ثابت ہورہے ہیں جس کی واضح مثال گزشتہ روز بلوچستان کی سر زمین پر واقع سیندھک پروجیکٹ سے 27بلوچستان کے لوگوں کو بے روزگار کرکے ان کے اہل خانہ سے منہ کا نوالہ بھی چھیننے کی کوشش کی گئی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اس مسئلے کے خلاف سینٹ سمیت ہر فورم پر آواز بلند کروں گا یہ بات انہوں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ملنے والے وفود سے گفتگو کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں سی پیک اور پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے واویلا مچایا جارہا ہے کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور لوگوں کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے لیکن ہم نے روز اول سے ہی حکمرانوں سمیت متعلقہ حکام کو آگاہ کیا تھا کہ اگر اس منصوبے میں بلوچستان کے لوگوں کو ان کا حق دیا گیا تو یہ منصوبہ صوبے کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کا بہترین منصوبہ ہوگا لیکن ہم نے حکمرانوں اور متعلقہ حکام کی غلط پالیسیوں روش اور بیانات کو مد نظر رکھتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ منصوبہ بھی بلوچستان کی محرومیوں کو دور نہیں کرسکتا جس کا واضح ثبوت گزستہ روز سیندھک سے بلوچستان کی سر زمین سے تعلق رکھنے والے بلوچستان کے 27فرزندوں کو بے روزگار کرکے ان کے اہل خانہ سے دو وقت کا نوالہ بھی چھین لیا ہے اور انہیں نان شبینہ کا محتاج بنایا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے کیونکہ اس وقت بھی بلوچستان میں بے روزگاری عروج پر ہے اور لوگ روزگار کیلئے مختلف مسائل اور مشکلات سے دو چار ہیں پڑھے لکھے نوجوان غلط راستہ اختیار کرکے ملک و قوم کیلئے مشکلات پیدا کررہے ہیں اس لئے حکومت فوری طور پر سیندھک سے فارغ کئے جانے والے 27ملازمین کو فوری طور پر بحال کرے میں اس مسئلے کے خلاف سینٹ سمیت ہر فورم پر آواز بلند کروں گا تاکہ ان بلوچستان کے باشندوں کا کیس لڑ سکوں علاقے کے لوگ ان زیادتیوں کے خلاف کوئٹہ تفتان شاہراہ پر سیندھک کیلئے جانے والے سازوسامان کو روک کر احتجاج کرسکتے ہیں جس سے حالات کی ذمہ داری سیندھک انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔