|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2017

سبی: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس ملک کے پسے ہوئے لوگوں کی پارٹی ہے پیپلز پارٹی نے غریبوں ہاریوں،مزدوروں ،کسانوں کو شعور دیا،آج کے سیاست دان غریب عوام کے ووٹ سے کامیاب ہوکر اقتدار میں آتے ہے اور ایوان میں بیٹھنے کے بعد غریبوں کو بھول جاتے ہیں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں عوام خوشحال تھا اور موجودہ حکومت نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں ضلع کونسل کے چیئرمین ملک قائم الدین دہپال اور ان کے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جلسے سے پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر و سابق صوبائی وزیر میر علی مدد جتک،سابق صوبائی وزیر میر صادق عمرانی،سابق وفاقی وزیر میر چنگیز جمالی،ضلع چیرمین ملک قائم الدین دہپال،حاجی محمد اشرف کاکڑ ، سردار صادق دہپال ،میرغلام رسول سیلاچی،محمد یعقوب زیارتوال اور عبد المالک جتک سمیت دیگر نے خطاب کیا اس موقع پر چیر مین ضلع کونسل ملک قائم الدین دہپال اپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ہمراہ پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی ہاریوں ، غریبوں ، بیواؤں کے حقوق کی ترجمانی کرنے والی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے 1974سے سیاسی سفر شروع کیا آج بھی کئی قربانیاں دے کر جاری ہیں انہوں نے کہا کہ مجھے پیپلز پارٹی کے کارکن ہونے پر فخر ہے جو ملک کے پسے ہوئے لوگوں کیلئے بنائی گئی ہے جس نے لوگوں کو سیاسی شعور سوچ دی ملک کے اصل وارث عوام ہیں طبقاتی نظام نے ہمیں سردار جاگیردار وڈیرہ نواب میں تقسیم کیا اللہ نے ہمیں انسان بنایا بھٹونے یہ سوچ دی کہ غریبوں اور ہر شخص ایک ہے اور بھٹو جھونپڑیوں میں گئے کسانوں غریبوں کے مسائل سنے اور ان کے حقوق کی حفاظت کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے آئین اور قانون دیا سید خورشید شاہ نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے اپنے انتخابی وعدے پورے کرتے ہوئے خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا اور 35لاکھ خواتین فائدہ مند ہوئیں 2018کے انتخابات میں کامیاب ہوکر ایک کروڑ بیواؤں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کریں گے جس میں 3000فی کس خواتین کو دیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کیلئے این ایف سی ایوارڈ پیپلز پارٹی کی حکومت کا کارنامہ تھا آج آٹھ سال گزر چکے ہیں بلوچستان کو صرف مسائل ہی مسائل دیے گئے ہیں ہم جھوٹ کی سیاست نہیں کرتے آج روٹی کو ترستے ہوئے لوگ ہسپتالوں میں دل کے مریض تڑپ تڑپ کر مررہے ہیں حکمران قرضوں پر قرضوں لے رہے ہیں پاکستان کی تاریخ میں کرپشن لوٹ مار کا بازار گرم ہے لوگ پانامہ لیکس کیلئے سپریم کورٹ جارہے ہیں جبکہ ہم عوام کی عدالت میں پیش ہونگے انہوں نے کہاکہ آج کے سیاست دان غریب کے ووٹ سے کامیاب ہوکر اقتدار میں آتے ہیں اور عوام کو بھول جاتے ہے لیکن شہید ذولفقار علی بھٹو نے غریب کے دکھ درد میں شریک ہوئے ان کے جھونپڑیوں میں گئے غریبوں ،کسانوں اور مزدوروں کے دکھ کو محسوس کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو بیروزگاری مسائل اور قرضوں کے دلدل میں دھکیل دیا ہے آج کا کسان غریب مزدور طبقہ دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہا ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے چار سالوں میں عوام کے لئے کچھ نہیں کیا بے روزگاری ،مہنگائی میں زبردست اضافہ ہوا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دورحکومت میں عوام اور کسان خوشحال تھے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس سے کسان بھوکے مرے گے ہم کسان کو کسی صورت بھوکے مرنے نہیں دینگے ہم کسانوں کے لئے پارلیمنٹ کے باہر بھوک ہڑتال کرینگے اور پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دینگے انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں بلوچستان بجٹ کو پنتالیس ارب روپے سے بڑھا کر ایک سو دس ارب روپے کیے اور مزدوروں کے تنخواہوں کو سات ہزار سے اٹھارا ہزار کیا جبکہ بلوچستان میں بے روزگاری کے خاتمہ کیلئے بلوچستان کے عوام کیلئے بلوچستان حقوق پیکج دیا انہوں نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی نظام مفلوج نظام ہے اس نظام کے تحت حکمرانوں کو غریب عوام کیلئے کچھ دینا ہی نہیں ہے ۔