اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف ایک اور تحریک استحقاق قومی اسمبلی سیکر ٹریٹ میں جمع کروا دی،تحریک استحقاق پانامہ پیپرز پر وزیراعظم نواز شریف کی ایوان میں تقریر اور سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے وکیل کی طرف سے د ئیے گئے بیانات میں تضاد پر جمع کروائی گئی ۔تحریک استحقاق میں وزیراعظم کی ایوان میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے وکیل کی طرف سے استدعا کی گئی کہ وزیر اعظم کی قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر کو عدالتی کاروائی کا حصہ نہ بنایا جائے، یہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیکہ وزیر اعظم نے ایوان میں پانامہ پیپرز کے حوالے سے جھوٹ بولا جس سے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے ۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی سیکر ٹریٹ میں وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی۔ تحریک استحقاق پر پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے علاوہ تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی، قومی وطن پارٹی کے چیئر مین آفتاب خان شیر پاو،پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، مسلم لیگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ، اے این پی کے رکن قومی اسمبلی غلام احمد بلور اور تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کے دستخط ہیں ۔ تحریک استحقاق پانامہ پیپرز پر وزیراعظم نواز شریف کی ایوان میں تقریر اور سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے وکیل کی طرف سے دیے گئے بیانات میں تضاد پر جمع کروائی گئی ہے ۔تحریک استحقاق میں وزیراعظم کی ایوان میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیا گیا ہے ۔ تحریق استحقاق میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے وکیل کی طرف سے جو استدعا کی گئی ہے کہ پی ایم کی اس تقریر کو جو انہوں نے پانامہ پیپرز کے سلسلے میں ایوان میں کی اسکو عدالتی کاروائی کا حصہ نہ بنایا جائے ۔ یہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم نے ایوان میں سچ بیان نہیں کیا اس سے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے ۔اس معاملے کو فورا ایوان میں زیر بحث لایا جائے اور اس پر ایکشن لیا جائے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتوں نیوزیر اعظم نواز شریف کیخلاف تحریک استحقاق قومی اسمبلی میں جمع کروائی تھی،جس پر سپیکر ایاز صادق نے معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے تحریک استحقاق کو مسترد کر دیا تھا ۔