کوئٹہ:آل پاکستان متحدہ یونین کونسلز ایکشن کمیٹی کے تحت22 جنوری کو بلدیاتی اداروں کے لئے اختیارات ومالی معاونت کی عدم دستیابی کے خلاف جاری احتجاج کو اسلام آباد کے ایوانوں تک پہنچا نے بلدیاتی نمائندے بڑی تعداد میں صبح دس بجے قافلے کی صورت میں کوئٹہ پریس کلب سے روانہ ہونگے بلدیاتی انتخابات تمام صوبوں سے پہلے کرا کے تا حال اختیارات ومالی معاونت سے محروم ہیں بلوچستان کی پسماندگی ختم کر نے کے دعویدار اس بات کو کویں بھول رہے ہیں کہ بلدیاتی نظام کی فعالیت ہی واحد ذریعہ ہے بلوچستان کی پسماندگی دور کر نے کیلئے کوئی بھی پیکج کار آمد ثابت نہیں ہوگا جب تک اختیارات نچلی سطح تک نہیں دیئے جاتے صوبے کے عوام حقیقی ترقی سے کوسوں دور رہینگے بلوچستان کے مظلوم ومحکوم عوام کی آواز بن کر بلدیاتی نمائندے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اٹھارویں ترمیم140A کے مطابق اختیارات( مالی، سیاسی اور انتظامی نچلی سطح تک منتقل کئے جائیں صوبوں کو اٹھارویں 140A کے بالکل عین مطابق صوبائی بلدیاتی ایکٹ لانے کے تمام صوبے پابند ہیں لیکن ہمارا صوبائی بلدیاتی ایکٹ بالکل بھی مطابقت نہیں رکھتا ہے دو سال سے اس سلسلے میں کوئی بھی پیش رفت نہیں ہو سکی مختلف سطح پر احتجاج کئے گئے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی تو اس لئے بلدیاتی نمائندے عوام کیلئے مستحکم بلدیاتی نظام لانے کیلئے کوششیں کر تے رہینگے اجلاس میں شرکت کرنیوالوں میں صدرحاجی فاروق شاہوانی، جنرل سیکرٹری جمیل احمد مشوانی، میر اعظم ساتکزئی، میر قاسم پرکانی، حاجی مطیع اللہ کاکڑ، مولانا علی اکبر زہری عبدالغنی تھے۔