|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2017

اسلام آباد+کراچی:سندھ کے صوبائی وزیر کے نازیبا کلمات کا معاملہ طول پکڑ گیا،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے امداد پتافی کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر دی، امداد پتافی نے نصرت سحر سے معافی مانگی مگر نصر سحر ڈٹ گئیں کہتی ہیں معافی قبول ہے نہ نوٹس مانتی ہوں امداد پتافی کی اسمبلی رکنیت معطل اور پارٹی سے نکالا جائے، جمعہ کے روز سندھ اسمبلی میں صوبائی وزیر امداد پتافی کے نازیبا کلمات کا معاملہ طول پکڑ گیا ہے، اس معاملے پر بلاول بھٹو نے نوٹس لیتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو اور صوبائی پارلیمانی لیڈر کو امداد پتافی کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد امداد پتافی کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کرکے 3دن میں جواب طلب کر لیا گیا ہے، دوسری جانب سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امداد پتافی نے کہا کہ وہ اپنے الفاظ پر نصرت سحر سے معافی مانگتے ہیں اور اسمبلی میں بھی معافی مانگننے کے لئے تیار ہیں، جبکہ نصرت سحر عباسی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ انہیں معافی قبول نہیں ہر گھر میں ماں بہن اور بیٹی ہے وہ معاملے سے پہچھے نہیں ہٹیں گی، انہوں نے کہا کہ انہیں نوٹس پر بھی یقین نہیں وہ معاملے کو دینے نہیں دیں گی اور اپنی آواز کو بلند کریں گی، امداد پتافی کی اسمبلی کی رکنیت ختم کی جائے اور انہیں پارٹی سے نکالا جائے تاکہ معاشرے کے ایسے لوگوں کو سبق مل سکے جو عورتوں کو قیصر سمجھتے ہیں اگر بلاول بھٹو نے امداد پتافی کو پارٹی سے نکال دیا تو انہیں سلام پیش کروں گی۔