کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو صوبہ بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے معیار اور پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی سروے کرکے رپورٹ انہیں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کے معیار کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گاان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید میر سکندر زہری یونیورسٹی خضدار کے قیام سے متعلق امور کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر عمر بابر، سیکرٹری خزانہ ، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی ،سیکرٹری مواصلات اور گورنر کے پرنسپل سیکرٹری بھی اجلاس میں شریک تھے۔اجلاس میں شہید میر سکندر زہری یونیورسٹی کی عارضی عمارت میں اس سال اگست سے کلاسز کے آغاز اور یونیورسٹی کی نئی عمارت کے انتظامی اور تعلیمی بلاکس کی تعمیر فوری طور پر شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا اور محکمہ مواصلات کو تین دن کے اندر منصوبہ کا ورک پلان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ منصوبے میں تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے وہ خود منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کریں گے اجلاس کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ 624ایکڑ پر محیط یونیورسٹی کے ماسٹر پلان اور چارٹر کی ایچ ای سی نے منظوری دیتے ہوئے این او سی جاری کردیاہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ یونیورسٹی میں سپورٹس کمپلیکس، لائبریری، میڈیکل سینٹر، لڑکے اور لڑکیوں کے ہاسٹلز، امتحانی ہال، آڈیٹوریم، مسجد، کمرشل ایریا، وائس چانسلر ، رجسٹرار اور اکیڈیمک سٹاف کے رہائشی مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ماسٹر پلان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صوبے میں تعلیم کے فروغ کیلئے نئی یونیورسٹیوں ، میڈیکل کالجز اور دیگر تعلیمی اداروں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم کے فروغ کو اولین اہمیت دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہید میر سکندر زہری یونیورسٹی خضدار کے قیام سے نہ صرف خضدار بلکہ دیگر اضلاع کے طلباء کو بھی جدید تعلیم کی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی اور سی پیک کے تناظر میں یونیورسٹی کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگا لہذا یہ یونیورسٹی سٹیٹ آف دی آرٹ کا نمونہ ہونی چاہئے۔