اسلام آباد:حکومت بلوچستان اور سیندک منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی ایم سی سی کے درمیان سیندک منصوبہ جس کا اختیار اکتوبر2017میں حکومت بلوچستان کو منتقل ہوجائے گا کے حوالے سے ابتدائی بات چیت ہوئی ۔چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ، سیکرٹری معدنیات صالح بلوچ، چینی کمپنی کے حکام اور وفاقی حکومت کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر صوبائی حکومت نے منصوبے کی رائیلٹی سمیت دیگر امور پر اپنا اصولی موقف پیش کیا جس سے چینی کمپنی نے اتفاق کیا۔ بات چیت میں طے پائے گئے امور کو منظوری کیلئے وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کیا جائے گا جس کے بعد منصوبے کے مستقبل کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت منصوبے پر کام کرنے والے 18سو سے زائد مقامی افراد کے روزگار کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سیندک منصوبے کو بلوچستان کیلئے زیادہ فائدہ مند بنانے کی خواہشمند ہے گذشتہ دنوں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری اور وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں سیندک منصوبے کا اختیار اکتوبر 2017سے وفاقی حکومت کے حوالے کرنے سے اتفاق کیاگیا تھا جس میں وفاقی وزیر نے منصوبے میں وفاقی حکومت کا حصہ بھی صوبائی حکومت کے حوالے کرنے پر اصولی رضامندی ظاہر کی تھی جس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔ملاقات میں یہ بھی طے پایا تھا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان چینی کمپنی ایم سی سی کے ساتھ بات چیت کرکے انہیں بلوچستان کے موقف اور شرائط سے آگاہ کریں گے ۔دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف نے 27جنوری کو ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں سیندک ،ریکوڈک اور بلوچستان کے دیگر اہم معدنی منصوبوں کے حوالے سے حکومت بلوچستان کی رائے اور منشاء کے مطابق فیصلے کئے جائیں گے۔