اسلام آباد:سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات میں معلومات تک رسائی کا بل 2016 کے چیئرمین فرحت اللہ بابر نے کہا کہ قومی سلامتی کے نام پر بنیادی انسانی حقوق پامال نہیں ہونے دیں گے ۔ قومی سلامتی کا نام دے کر کرپشن کو بے نقاب ہونے سے روک دیا جاتا ہے ، متعلقہ ادارے قومی سلامتی ( نیشنل سکیورٹی کونسل) کی تشریح کریں ۔ ماورائے آئین بے گناہ لوگوں کا قتل عام نہ کیا جائے ۔ بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلا س ہوا جس میں معلومات تک رسائی کا بل 2016 زیر غور تھا جس میں مرحلہ وار شقوں کا جائزہ لیا گیا ۔فرحت اللہ بابر کو وزارت کے حکام نے بتایا کہ کمیٹی کی ہدایت پر متعلقہ کمیٹی کام کر رہی ہے پرویز رشید نے کہا کہ ہماری ایگزیکٹو اور اخلاقیات برطانیہ کے برابر نہیں ہیں ۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کے نام پر میڈیا تو درکنار پارلیمنٹیرین تک اہم ایشوز کو روک دیا گیا ۔ ہمیں بلینک کہا جاتا ہے کہ راولپنڈی سے ہمیں منع کر دیا گیا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملات کو نہ چھیڑیں ۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ ہمیں منع کر دیا جاتا ہے کہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے اسے ڈسکس نہ کریں بعد میں یہ قومی سلامتی کا ایشو واشنگٹن پوسٹ میں شائعہوتا ہے ۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ قومی سلامتی سے متعلق ایشوز کو بین کر دیں مگر کرپشن کے حوالے سے حقائق کو جاری کریں ،نیشنل سکیورٹی کے نام پر کرپشن کو روکا گیا تو ہم برداشت نہیں کریں گے ۔کرپشن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو نیشنل سکیورٹی کا نام دے کر شائع ہونے سے نہ روکا جائے ۔ پرویز رشید نے کہا کہ ہماری عدالتیں مقدمات سننے سے گریز کرتی ہیں اس لئے ہمیں ملٹری کورٹس کا سہارا لینا پڑھتا ہے ۔ سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کے نام کا سہارا دے کر اہم ایشوز کو پبلش نہیں کیا جاتا ۔ اس لئے ضروری ہے کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کی تشریح کی جائے ۔وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کی تشریح کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے انسانی حقوق پامال نہیں ہونے چاہئیں ۔ نیشنل سکیورٹی کے نام پر معصوم لوگوں کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرنا چاہئے ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی ایجنسیز کو تو پتہ ہے جو لوگ ٹریننگ کر رہے ہیں ان کے خطرناک عزائم ہیں ۔ ان کو معاف نہیں کر سکتے ہیں فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمنٹیرین لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پارلیمنٹ مین قانون سازی کرتے ہیں تو سلامتی کے نام پر غیر آئینی کام نہیں کرنا چاہئے ہم لوگوں کے تحفظ کے لئے کام کرتے ہیں ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ سی پک سے متعلق امور پارلیمانی کمیٹی تمام قوتوں سے جواب طلب کر سکتی ہے جو کہ بے اختیار ادارہ ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ پاکستان کے دفاع کا منصوبہ ہے اگر کوئی دشمن عناصر اس پر حملہ کرتا ہے تو یہ پاکستان پر حملہ ہے اسے برداشت نہیں کریں گے ۔پاکستان کی سلامتی ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے ۔