اسلام آباد:ملک میں موثر انتخابی اصلاحات کے نفاذکے لئے سیاسی جماعتوں سے آئین کی اہلیت سے متعلق 62،63 میں ممکنہ تبدیلیوں کے بارے میں تجاویز طلب کر لی گئیں، پارلیمینٹرینز کی اہلیت سے متعلق اس ضابطہ کار میں ترامیم کی جائیں گی ،دوہری شہریت والوں پرپارلیمنٹ کا رکن بننے کی پابندی عائد کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا، اسی طرح سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ اور پیسے کی روک تھام کوممکن بنانے کا صاف شفاف طریقہ کار وضع کرنے کے لئے سینیٹ سے حتمی مشاورت کا فیصلہ کرلیا گیا ، بعض جماعتوں کی طرف سے سینیٹ نشستوں پر قومی و صوبائی اسمبلیوں سے انتخاب کی بجائے سیاسی جماعتیں کو ان ارکین اسمبلیوں کی تعداد کے تناسب سے امیدواروں کی ترجیحی فہرست فراہم کرنے کی تجویز دے دی ، یہ تجاویز انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کے ذریعے سے سامنے آئی ہیں۔ کمیٹی کا بدھ کو وزیرقانون و انصاف زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ انتخابی اصلاحات کمیٹی نے آرٹیکل 62،63 میں ترمیم پر غور شروع کردیا ہے اس امر کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے کہ ان شقوں کو کس حثیت میں برقرار رکھے جائے۔ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ اور پیسے کی روک تھام کوممکن بنانے کا صاف شفاف طریقہ کار وضع کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے ۔بعض بڑی جماعتوں نے سینیٹ انتخابات کے قومی و صوبائی اسمبلیوں سے انتخابات کی بجائے سیاسی جماعتیں کو ان ارکین اسمبلیوں کی تعداد کے تناسب سے امیدواروں کی ترجیحی فہرست فراہم کرنے کی تجویز دے دی ہے اس مجوزہ طریقہ کار کے تحت متعلقہ صوبے کی سینیٹ میں نشستیں صوبائی اسمبلی میں کسی بھی سیاسی جماعت کی عددی قوت کے مطابق تقسیم ہوجائیں گی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرمملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں آرٹیکل باسٹھ 63 پر اپنی اپنی تجاویز دے رہی ہیں۔آرٹیکل باسٹھ 63 پر مشاورت کررہے ہیں کہ اسے ایسے رہنے دیا جائے یا پرانی شکل میں بحال کیا جائے۔انوشہ رحمان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لئے کمیٹی نے مشاورت مکمل کرلی،سینیٹ انتخابات کی بجائے الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتیں اپنے ارکان کی تعداد کے مطابق امیدواروں کی ترجیحی فہرست فراہم کرنے کا طریقہ کار وضع کرنے کی تجویز ہے۔مجوزہ طریقہ کار کے تحت ا لیکشن کمیشن سینیٹ ممبران کی مدت کے اختتام کے بعد فہرست کے مطابق نئے سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کردے گاسینیٹرز کے منتخب ہونے کے نئے طریقہ کارپر ابھی سینیٹ سے حتمی مشاورت کرنا باقی ہے دوہری شہریت والا پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا،کمیٹی میں اتفاق ہوگیا۔انھوں نے کہا کہ الیکشن سے متعلق آئینی ترامیم،اورسیز ووٹنگ اور خواتین کے لئے ووٹنگ کی کم از کم شرح مقرر کرنے پر مشاورت جاری ہے۔