|

وقتِ اشاعت :   January 26 – 2017

کوئٹہ:صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بارش اور برفباری سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سر گرمیاں جاری ہیں جس کے باعث نقصانات کے ازالے کے لئے سروے کا کام شروع کر دیا جائیگا بلوچستان حکومت متاثرین کی اپنے وسائل سے مدد کو یقینی بنا رہی ہے حکومت پنجاب کی جانب سے امداد کی پیشکش کی گئی جس پر ہم انکا شکریہ ادا کر تے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ کے نواحی علاقے سورینج میں برف باری سے متاثرہ افرد کی مدد کے موقع پر رکن اسمبلی منظور احمد کاکڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان کے علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے جہاں پر برف میں پھنسے افرد کی پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کی مدد سے امداد کی جارہی ہے کوئٹہ کے نواحی علاقے سورینج میں امدادی اشیا ء تقسیم کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ برف باری اور بارشوں سے بلوچستان میں کوئٹہ ،قلات اور ژوب ڈویژن کے علاقے متاثر ہوئے ہیں حکومت مشکل کی گھڑی میں فوری عوامی ردعمل دے رہی ہے امدادی سامان شفاف طریقے سے متاثرین کو دیا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ جن علاقوں سے گیس نکلتی ہے جس پر وہاں کے مقامی افرد کا پہلا حق ہے 1952 میں سوئی کے علاقے سے گیس نکلی تھی لیکن آج بھی اگر ڈیرہ بگٹی میں عورتیں لکڑیا ں جلاتی ہیں تو یہ لمحہ فکریہ ہے وفاقی حکومت کو اس بات کا خاص خٰیال رکھنا چائیے بلوچستان کے ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ امداد اشیا تمام اضلاع میں برابری کی بنیاد پر تقسیم کی جاہی ہیں اور یہ وقت متاثرین پر سیاست کرنے کا نہیں بلکہ متاثرین کی بروقت مدد کا ہے جس کیلئے تمام ادارے اور سیاسی جماعتیں مل کر کام کررہی ہیں تاکہ اس مشکل گھڑی میں پھنسے ہوئے عوام کی بھر پور انداز میں مدد کو یقینی بنایا جا سکے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ ریسکیو کا کام مکمل ہونے کے بعد نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے سروے کا آغاز کر دیا جائیگا تاکہ ہونیوالے نقصانات کا حتمی اندازہ لگایا جا سکے۔