|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2017

اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اور سینیٹر سردار فتح محمد حسنی نے قومی اسمبلی کے سامنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے بلدیاتی نمائندے اختیارات کے حصول کیلئے اسلام آباد میں سراپا احتجاج ہیں جو بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کرائے گئے لیکن عرصہ دراز کے باوجود عوامی نمائندوں کو اختیارات تفویض نہیں کئے گئے اور حیلے بہانوں سے کام لیا رہا ہے بلوچستان حکومت بارہا نمائندوں نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے آگاہ کرتی رہی رہے لیکن بلوچستان حکومت ٹھس و مس نہیں ہوئی 18ویں ترمیم کے بعد بلدیاتی نمائندوں اور اداروں کو انتظامی ‘ مالی ‘ سیاسی حوالے سے بہت سے اختیارات دیئے جا چکے ہیں لیکن لوکل گورنمنٹ ایکٹ اس کے برعکس ہے اس وقت حکمرانوں نے عجلت میں بلدیاتی انتخابات تو کرائے مگر اس کے دوررس نتائج برآمد نہیں ہو سکے صوبائی حکومت ترمیم کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی نمائندے اسلام آباد میں احتجاج کر رہے ہیں ہماری کوشش رہی ہے کہ حکمرانوں کی توجہ اس جانب مبذول کرائیں لیکن ایسا ہوتا دکھائی نہیں دیتا اس موقع پر متحدہ ایکشن کمیٹی کے صدر ملک فاروق شاہوانی ‘ جنرل سیکرٹری جمیل مشوانی ‘ میر قاسم پرکانی ‘ عزیز جان ‘ محمد رسول ‘ بچل خان اور دیگر نمائندے اس موقع پر موجود تھے انہوں نے اسلام آباد قومی اسمبلی کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ان کا کہنا تھا کہ مختلف جماعتوں کے اکابرین اور عوامی نمائندوں نے ہماری موقف کی تائید کی ہے کہ بلوچستان کے بلدیاتی نمائندوں کو فوری طور پر اختیارات تفویض کئے جائیں تاکہ بہتر انداز میں عوام کی خدمت کر سکیں ہمارا حوصلہ بلند ہے یہ تاریخی المیہ ہے کہ بلوچستان کی موجودہ حکومت سنجیدگی سے اقدامات نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم عوام کی خدمت کرنے سے گریزاں ہیں یہ اختیارات ہم اپنے لئے نہیں جبکہ عوامی مشکلات حل کرنے کیلئے مانگ رہے ہیں تاکہ عوام کے مسائل کے فوری حل کئے جا سکیں –