کوئٹہ:وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ جسمانی طور پر معذور افراد کو معاشرے پر بوجھ نہیں بننے دیا جائے گا بلکہ انہیں مختلف شعبوں میں تربیت کی فراہمی کے ذریعے ہنر مند بناکر باعزت زندگی گزارنے کے قابل بنایا جائے گا آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ضلعی سطح پر معذور افراد کے لئے ہنر سکھانے کے ادارے قائم کئے جائیں گے محکمہ سماجی بہبود ، ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ ملکر ضلع ، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح تک صوبے کے معذو ر افراد کا ڈیٹا تیار کرے گا اور انہیں رجسٹرڈ کرکے خدمت کارڈ جاری کئے جائیں گے جن کے تحت معذوروں کے لئے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا جائزہ بھی لیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے انجمن معذوران کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے سماجی کارکن عبدالصمد بڑیچ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی وفد نے انہیں معذورافراد کے مسائل سے آگاہ کیا صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، عبید اللہ جان بابت، اراکین صوبائی اسمبلی میر عبدالقدس بزنجو، میر دستگیر بادینی اور سیکریٹری سماجی بہبود ڈاکٹر قہور بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلی نے وفد کو یقین دلایا کہ سرکاری ملازمتوں میں معذور افراد کے مختص کوٹے پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا پولیو مہم کے لئے رضاکار کے طور پر معذور افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور معذور افرا د کو وزیراعلی فنڈ سے ٹرائی موٹر سائیکلیں جلد فراہم کر دی جائیں گی انہوں نے معذوروں کے لئے 200لیپ ٹاپ دینے کا اعلان بھی کیا وزیراعلی نے سیکریٹری سماجی بہبود کو معذور افرا د کی جانب سے پیش کئے گئے دیگر مسائل کے حل کے لئے فوری طور پر سمری تیار کرنے کی ہدایت کی جبکہ انہوں نے بلوچستان کی یونیورسٹیوں میں معذور طلباء کے لئے فیس معافی کے حوالے سے تمام یونیورسٹیوں کو خط ارسال کرنے کی ہدایت بھی کی وفدنے ہمدردی اور توجہ سے ان کے مسائل سننے اور ان کے حل کے لئے احکامات جاری کرنے پر وزیرا علی کا شکریہ ادا کیا ۔