نوشکی: بلوچستان ہائی کورٹ اور سیکریٹری تعلیم کی طرف سے ٹیچرز کے تبادلے پر پابندی کے باوجود ضلع نوشکی میں ٹیچرز کے خلاف ضابطہ تبادلے و تقرریاں جاری، یوسی احمد وال میں مختلف سکولوں پر اب تک 15 سے زائد ٹیچرز کے تبادلے کے ذریعے تعینات ہوچکے ہیں یو سی احمدوال کے سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ڈی ای او نوشکی کی من مانیاں عروج پر ہیں ڈی ای او کے ایماء پر کئی عرصے سے ٹیچرز کے تبادلے کئے جارہے ہیں حالانکہ بلوچستان ہائی کورٹ اور سیکریٹری تعلیم کے واضح احکامات کے باعث ایک یو سی سے دوسرے یو سی پر تبادلے کے ذریعے تعیناتی پر پابندی عائد ہے تاہم ڈی ای او کی جانب سے اب تک یو سی احمد وال کے مختلف اسکولوں میں 15سے زائد ٹیچرزکو دوسرے یونین کونسلوں سے لا کر تعینات کر کے احمد وال کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے موصوف یہ سب اسلئے کررہا ہے کہ تاکہ شہر کے قریب قریب کے یونین کونسلوں میں آسامیاں خالی کروا کے اپنے من پسند لوگوں کو وہاں تعینات کرواسکے۔ واضح رہے اس سے قبل این ٹی ایس کے موقع پر ایسی ہی پالیسی اپنا کر یونین کونسل احمدوال میں بھرتیاں کی گئیں تھیں جس کے باعث احمد وال کے لوگ محکمہ تعلیم کے خالی آسامیوں پر تعینات نہ ہوسکے تھے ، انہوں نے وزیر اعلیٰ اور چیف جسٹس سے غیر قانونی تقرریاں اور تبادلوں کو روکنے اور خالی آسامیوں کو مشتہر کرکے این ٹی ایس کے ذریعے تعیناتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے