تربت: بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ موجودہ حالات میں بلوچستان میں مردم شماری مردہ شماری تصورکی جائے گی اوریہ اس سازش کاحصہ ہے جس سے یہ ثابت کرنا ہے کہ بلوچستان بلوچ کانہیں ہے ‘18فروری کے گرینڈ جرگہ میں مردم شماری کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کی جائے گی ان خیالات کااظہار انہوں نے بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میرحمل بلوچ کی جانب سے اپنی رہائش گاہ گوڈی میں دئیے گئے ایک بڑے ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ ایک طرف بلوچستان میں لاکھوں افغان مہاجرین آبادہیں تو دوسری طرف بلوچوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کرچکی ہے ان کے گھرجلائے گئے ہیں ‘ جب لوگوں کے گھرنہیں ہیں قبرستان آبادہیں توخانہ شماری اورمردم شماری کیسی ؟ انہوں نے کہاکہ ایک لمبے عرصہ سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ بلوچستان بلوچ کانہیں ہے جنرل مشرف نے بھی کہاتھاکہ بلوچستان میں بلوچ اقلیت میں ہیں اب حالیہ مردم شماری میں یہ بات ثابت کرنے کی سازش کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ 18فروری کو گرینڈ جرگہ طلب کیاگیاہے جس میں بلوچ پشتون سب کوبلایاجائے گا جس میں سب مل بیٹھ کرطے کریں گے کہ ان حالات میں مردم شماری میں جانا ہے یانہیں ؟ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ترقی کے دعوے توکئے جاتے ہیں مگرعملاً ترقی کہیں نظرنہیں آتی ‘ انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی جو جدوجہد کررہی ہے عوام اس کوپزیرائی بخش رہے ہیں بڑی تعدادمیں لوگ بی این پی میں شامل ہوکر بلوچ قومی تشخص کی بقاء اور ساحل وسائل کے دفاع کی جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ تربت میں گزشتہ 2دنوں سے ورکروں اور عوام کا جوش وجذبہ دیکھ کر یہ کہاجاسکتاہے کہ مکران کے عوام بی این پی کی پالیسیوں اور پروگرام کے ساتھ ہیں کیونکہ بی این پی کی سیاست صاف وشفاف اور آئینہ کی طرح واضح ہے ہم منافقت اورجھوٹ کی سیاست کے بجائے بلوچ اوربلوچستان کے مفادات کومقدم رکھتے ہیں ‘ اس موقع پر بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میرحمل بلوچ نے کہاکہ آج سرداراخترجان مینگل کو گوڈی جیسے علاقہ میں اتنے بڑے اجتماع میں دیکھ کر دل بہت خوش ہوا ‘سردار اخترجان عوام کا درد اپنے دل میں رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ11فروری کے جلسہ میں عوام یہ ثابت کردیں گے کہ بلوچستان بلوچ کاہے عوام نے گندی سیاست ‘پیسہ وبریف کیس کلچر کومسترد کردیاہے سیاسی بیگانگی کی فضاء ختم کردیں گے انہوں نے کہاکہ جولوگ پیسہ کے بل بوتے پرسیاست کے خواہاں ہیں وہ عوام کی قسمت سے کھیلنے کے بجائے کوئی اورکاروبارکریں تو ان کیلئے بہترہے ‘اس موقع پر اسٹیج سیکرٹری کے فرائض بجاربلوچ نے سرانجام دئیے ‘ اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سنیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی ‘ ایم این اے سیدعیسیٰ نوری ‘سابق سنیٹرثناء بلوچ ‘ سابق ایم این اے میر عبدالرؤف مینگل ‘ سابق صوبائی وزیر وسابق سنیٹرمیرمحمد اسلم بلیدی ‘ کیچ بارکے سابق صدر سیدمجیدشاہ ایڈووکیٹ‘ بی این پی کے مرکزی پروفیشنل سیکرٹری ڈاکٹرعبدالغفور بلوچ ‘ مرکزی نائب صدرملک عبدالولی کاکڑ‘ میجرجمیل احمد دشتی ‘لالہ رشید دشتی ‘ میراکرم ‘ میرنزیر احمد ‘ مرکزی کمیٹی کے رکن عبدالحمیدبلوچ ایڈووکیٹ‘ ایم پی اے میرحمل کلمتی ‘ قاسم رونجھو‘ شے نزیر احمد ‘ میر محمد انوربلیدی ‘ بی ایس او کے چےئرمین نزیربلوچ ‘ڈاکٹرعبدالرشید بلوچ ‘ ڈاکٹرسلیم احمدبلوچ ‘ محمد حسن بلوچ سمیت دیگر سیاسی وسماجی شخصیات ‘ علاقائی میرومعتبرین ‘ پارٹی ورکروں اور عوام کی کثیرتعداد شریک تھی ۔