|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2017

روہڑی:روہڑی سے کوئٹہ جانے والی سے کوئٹہ ایکسپریس کے ڈرائیور کی غفلت کے باعث شکارپور ریلوے اسٹیشن پر ٹرین سے اترنے کی کوشش میں مسافروں کیساتھ حادثہ معجزانہ طورپر دو خواتین دو بچوں سمیت کئی مسافر زخمی وفاقی وزیر ریلوے ڈی ایس ،ڈی سی او،ڈی ایم ای ریلوے سکھر سے نوٹس لیکر غفلت کے مرتکب ڈرائیور کے خلاف کاروائی کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق پشاور سے کوئٹہ جانے والی کوئٹہ ایکسپریس میں روہڑی ریلوے اسٹیشن سے صحافی اکبر علی کی فیملی شکارپور جانے کے لیے سوار ہوئی ٹرین جب شکار پور ریلوے اسٹیشن پہنچی تو ٹرین ڈرائیور نے اسٹاپ ہونے کے باجود ٹرین کی رفتار کم کردی پلیٹ فارم گذرتا دیکھ کر مسافروں نے اترنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے اچانک رفتار تیز کردی اس دوران دو خواتین دو بچوں سمیت کئی مسافرمعجزانہ طور پر گر کر شدید زخمی ہوگئے زخمیوں کو فوری طور پر شکار پور ہسپتال لے جایا گیا اکبر علی اور امجد علی عباسی نے کہا کہ انجن ڈرائیور کیوں انسانی زندگیوں سے کھیلتے ہیں اکثر انجن ڈرائیور پلیٹ فارموں پر قائم اسٹال مالکان کی جانب سے رشوت دودھ پتی وغیرہ لینے کی لالچ میں پلیٹ فارم پہنچنے کیباجود تیز رفتاری سے ٹرین کو بھگاتے ہیں تاکہ ٹرین کے ڈبے من پسند اسٹال کے سامنے آکر رکیں جسکی وجہ سے حادثات رونما ہو تے ہیں واضح رہے کہ روہڑی ریلوے اسٹیشن پر بھی ٹرین کی اچانک اسپیڈ تیز ہونے کے باعث ایک وینڈر جونی توازن کھو بیٹھنے کی وجہ سے مسافر ٹرین کے نیچے آکر ہلاک ہوچکا ہے انہوں نے کوئٹہ ایکسپریس کے ڈرائیور کے خلاف انکوائری کرکے سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ آئندہ دیگر مسافر اس قسم کے حادثات سے محفوظ رہ سکیں ۔