جعفرآباد : جمعیت علما ء اسلا م کے مر کز ی رہنما ء اسلا می نظر یا تی کو نسل کے چیئر مین مو لا نا محمد خا ن شیرانی نے کہا ہے کہ ملک میں کو ئی فیئر اسٹیٹ نہیں اسٹیبلشمنٹ 1763کی ایسٹ انڈ یا کمپنی کا ہے جس کا مقصد عوام کی حفا ظت یا خد مت کر نا نہیں بلکہ مغر بی مفادات کا تحفظ کر نا ہے تین عا لمی جنگو ں کے بعد اب چو تھی عالمی جنگ کا خطرہ منڈ لا رہا ہے جسے مغر بی مما لک تہذ یبی جنگ کا نا م دے رہے ہیں دہشت گر دی بین الالقوامی پالیسیو ں کا نتیجہ ہے شما یا ریا ت کی عددی اکثر یت حقوق پر اثر انداز نہیں ہو گی مر دم شما ری ہو نی چا ہیے یہ مو جو دہ وقت کا تقا ضہ ہے ان خیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے ڈیرہ اللہ یار میں کھو سہ ہا ؤ س پر جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنما ء میر منظور خا ن کھو سہ کی جا نب سے دی گئی ٹی پا ر ٹی کے موقع پر پر یس کا نفر نس سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر حاجی عین اللہ شمس،حاجی محمد نواز خان،حاجی محمد حنیف کاکڑ، مولانا عطا اللہ خان لانگو،محمد اسماعیل بلیدی،مولانا عبدالمنان خان،ضلعی امیر ڈاکٹر حفیط الرحمان کھوسہ جے پرکاش،ایڈوکیٹ امیش کمار ایس چمنانی و دیگر اہم سیاسی شخصیات بھی موجود تھے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گر دی عا لمی پا لیسیو ں کا نتیجہ ہے949 1 میں نیٹو کا اتحاد جو38 مغر بی مما لک کے اتفاق سے تشکیل شدہ تھا جس کا ہد ف تھا کہ سو ویت یو نین اور مارکسسزم تھا 1989میں جب سو ویت یو نین نے اپنی فو جیں افغا نستا ن سے نکا لی اور امر یکہ کاذہن بنا کہ وہ اب دنیا پرحا کمیت کر ئے گا پوری دنیا پر جنگ مسلط رکھنا امر یکہ کی بقا ء کا مسئلہ ہے اگر امر یکہ ایسا نہیں کر تا تو وہ چلتی پھر تی لا شیں بن جا ئے گا پا کستا ن کی حا لت مز دور کے ایک چو ک جیسی بن چکی ہے یہا ں سیا ست دان سے لیکر چور سے لیکر چو کیدار تک ہر چیز کرائے پر ملتی ہے ان کا کہنا تھا 1994سے ادا رو ں نے دا ڑ ھی وا لو ں کو استعما ل کر کے انھیں اب دہشتگر دقرار دیا جا رہا ہے ہم نے اس وقت کہا تھا کہ ہمیں امر یکہ جہا د کے نا م پر استعما ل کر کے اپنے قدم افغا نستا ن میں جما نا چا ہتا ہے لیکن ہمیں کسی نے نہیں سنا تھا آ ج ہر چیز وا ضع ہو گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ بندوق اٹھا کر لڑ نا قو مو ں کے مفاد میں نہیں ہمیں ہو ش کے نا خن لے کر قو م کو �آنے وا لے حا لا ت کیلئے رہنما ئی دینا ہو گی ۔