مستونگ : نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کا روزگار کی عدم فراہمی کیخلاف پریس کلب کے سامنے غیر معینہ مدت کیلئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا، تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی مستونگ کے تحصیل ڈپٹی جنرل سیکرٹری عارف باروزئی ،فنانس سیکرٹری حاجی عبدالرحمن ساسولی ، سابقہ تحصیل صدر ظفربلوچ ، سابقہ انفارمیشن سیکرٹری شبیر احمد خلجی اور دیگر رہنماؤں نے بے روزگاری سے تنگ آکرسراوان پریس کلب مستونگ میں ہار پہنا کر غیر معینہ مدت کیلئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر بیٹھ گئے، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پارٹی کی چار سالہ اقتدار میں ہمیں طفل تسلیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ نواب غوث بخش میموریل ہسپتال میں بغیر اشتہار بغیر ٹیسٹ وانٹریو غیر قانونی طور پر متعلقہ بدعنوان افسر کو ہلو اور سبی کے نان لوکل افرادکو کمپیوٹر آپریٹر اور الیکٹریشن کی پوسٹ پر تعینات کیا گیا جو ضلع مستونگ کے مقامی بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہے، جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کرینگے، انہوں نے کہا کہ 20سے 25سال تک پارٹی میں نظریاتی طور پر وابستگی کا صلہ میں بے روزگاری کی شکل میں ملا اور مختلف محکموں میں پارٹی کے عوامی نمائندوں نے پارٹی کے نظریاتی کارکنوں اور رہنماؤں کے بجائے مخصوص قبائل کے افراد کو نوزا گیا اور ان چار سالوں میں کوئی بھی درجہ چہارم کی ایک پوسٹ بھی پارٹی کے کسی کارکن یا رہنماء پر ثابت نہیں کر سکتے ، انہوں نے کہا کہ ہم مجبور ہو کر بے روزگاری سے تنگ آکر پریس کلب کے سامنے غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال کرینگے اور جب تک ہمیں روزگار فراہم نہیں کرینگے احتجاج جاری رکھیں گے، انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ غوث بخش ہسپتال میں ہونے والے غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس لیکر انہیں فوراً منسوخ کیا جائے ،بصورت دیگر سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے