کراچی : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبے میں گڈ گورننس کا قیام، بدعنوانی کا مکمل خاتمہ اور امن و استحکام ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، گذشتہ ایک برس میں اس حوالے سے ہم نے بہت سی کامیابیاں اور اہداف حاصل کرتے ہوئے صوبے کو صحیح سمت میں ڈال دیا ہے، 2012 کے مقابلے میں آج صوبے کی صورتحال بہت بہتر ہے تاہم اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے جس کے لیے سیاسی قیادت اور بیوروکریسی کو مل جل کر کام کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی، چیف سیکریٹری نے اس موقع پر وزیراعلیٰ سے ان کی خیریت دریافت کرتے ہوئے ان کی صحت اور تندرستی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا،ملاقات میں اہم صوبائی امور پر بھی بات چیت کی گئی، جن میں مردم شماری کا انعقاد ، جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت ، سی پیک میں شامل منصوبوں پر عملدرآمد، پولیو کے خاتمے کے لیے اقدامات اور امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر امور شامل تھے، وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو مالی نظم و ضبط ، صوبے کے وسائل میں اضافے اور گڈ گورننس کے قیام سمیت صوبائی حکومت دیگر ترجیحات سے آگاہ کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ چیف سیکریٹری ان ترجیحات پر عملدرآمد کے لیے اپنی بھرپور صلاحتیں بروئے کار لائیں گے بالخصوص پی ایس ڈی پی میں شامل منصوبوں کی بروقت تکمیل اور گڈ گورننس کے قیام کے حوالے سے وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ چونکہ شعیب میر بلوچستان میں مختلف عہدوں پر تعینات رہ چکے ہیں اس تناظر میں انہیں صوبے کی ضروریات ، مسائل اور اہم امور سے بخوبی آگاہی حاصل ہے، جس سے انہیں بحیثیت چیف سیکریٹری اپنے فرائض کی انجام دہی میں سہولت ہوگی، اس موقع پر چیف سیکریٹری نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ صوبے کی ترقی اور امن و استحکام کے حوالے سے وہ حکومتی پالیسی پر عملدرآمد کے لیے تندہی سے اپنے فرائض سرانجام دیں گے اور حکومتی مشینری کو بھرپور فعال کیا جائیگا۔