گوادر/پسنی : وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ محفوظ عدالتی فیصلے پر قیاس آرائی ، تبصرہ یا پیش بینی عدالتی احترام میں خلل کے متراد ف ہے ، ہماری تمام ترتوجہ تعمیروترقی کے منصوبوں پر مرکوز ہے، گوادر کو بذریعہ سڑک دیگر علاقوں سے منسلک کرنے کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائیگا ، گوادر کی ترقی اور سی پیک ان کی ترجیحات کا اہم حصہ ہیں جسے جلد از جلد تکمیل تک پہنچایا جائے گا جس سے پاکستان کو مجموعی طور پر جبکہ بلوچستان کو خصوصی طور پر بے پناہ ترقی ملے گی، گوادر پورٹ سی پیک منصو بے کا گیٹ وے ہے جس سے بلوچستان کے لوگوں کی قسمت بدل جائے گی،ہماری حکومت بلوچستان کی ترقی، انفراسٹرکچرکی بہتری ، توانائی ، طبی سہولیات اور لوگوں کی سماجی ، معاشی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، گوادر ایکسپریس وے ، گوادر انٹر نیشنل ائرپورٹ ، گوادر فری زون اور بزنس کمپلیکس ، گوادر کو سرمایہ کاروں کیلئے مزید پرکشش بنائیں گے، ترقیاتی منصوبوں میں مقامی لوگوں کو اولین ترجیح دی جائے ، انہوں نے جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے سیکورٹی ا قدامات پر مکمل اطمینان کا بھی اظہارکیا ۔ وزیر اعظم بدھ کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب، پسنی گوادر روڈ کے معائنہ کے موقع پر بات چیت اور بعد ازاں گوادر میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے ۔وزیر اعظم میا ں محمد نواز شریف نے یہاں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ، وفاقی وزراء احسن ا قبال، خواجہ سعد رفیق، ریٹائرد لیفٹیننٹ جنرل عبدالقادر بلوچ، میر حاصل خان بزنجو، صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، چیف سیکرٹری بلوچستان شعیب میر، آئی جی پولیس احسن محبوب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ترقیات)، چےئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی، چےئرمین گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شر کت کی۔ ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد حسین نے اجلاس کو گوادر میں پانی کی فراہمی، بجلی، سڑکوں کی تعمیر، حصول اراضیاسپیشل اکنامک زون اور جی ڈی اے کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلاً آگاہ کیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت بلوچستان کی ترقی، انفراسٹرکچرکی بہتری ، توانائی ، طبی سہولیات اور لوگوں کی سماجی ، معاشی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے انہوں نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں میں مقامی لوگوں کو اولین ترجیح دی جائے ۔ وزیراعظم نے جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے سیکورٹی اقدامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیاانہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ سی پیک کا گیٹ وے ہے جس سے بلوچستان کے لوگوں کی قسمت بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ایکسپریس وے ، گوادر انٹر نیشنل ائرپورٹ ، گوادر فری زون اور بزنس کمپلیکس ، گوادر کو سرمایہ کاروں کیلئے مزید پرکشش بنائیں گے ۔ انہوں نے گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو ان کے قانونی اور انتظامی تقاضوں کے مطابق وقت مقررہ پر مکمل کیا جائے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کی بھرپور تائید کرتے ہوئے انکا شکریہ ادا کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ صوبے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے نہ صرف مقررہ وقت پر مکمل ہوں گے بلکہ صوبائی حکومت اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن پوری کرے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے عملی اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان میں انقلابی ترقی آئے گی جس سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی قسمت بدل جائے گی۔ اپنی گفتگو میں وزیر اعظم نے کہاکہ عدالتی فیصلے پر قیاس آرائی اور تبصرہ یا پیش بینی کرنا عدالتی احترام میں خلل ہے ، ہماری تمام تر توجہ تعمیر وترقی کے منصوبوں پر مرکوز ہے۔ وزیراعظم نے پسنی سے گوادر تک 150کلومیٹر بذریعہ سڑک سفر کیا اور سڑک کی تعمیر کے معیار کی تعریف کی اور کہا کہ گوادر کو ریلوے کے نیٹ ورک سے ملانے کیلئے گوادر سے کوئٹہ تک نئی ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔ گوادر کی ترقی کے لئے 25ارب روپے کے ماسٹر پلان کی منظوری دے دی ہے۔ 52ممالک نے سی پیک میں شامل ہونے کیلئے رابطہ کیا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف دو روزہ دورے پر گوادر پہنچے، پسنی ائیرپورٹ پرگورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ، وفاقی وزیرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، سینیٹر آغا شہباز درانی، چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر، آئی جی پولیس احسن محبوب اور دیگر حکام نے ان کا استقبال کیا، بعد ازاں وزیراعظم نے پسنی سے گوادر بذریعہ کوسٹل ہائی وے سفر کیا۔ وزیراعلیٰ اور گورنر بھی ان کے ہمراہ گاڑی میں تھے دوران سفر گوادر کی ترقی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے کوسٹل ہائی وے کی تعمیر کے معیار کی تعریف کی اور کہا کہ گوادر کو بذریعہ سڑک دیگر علاقوں سے منسلک کرنے کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی اور سی پیک ان کی ترجیحات کا اہم حصہ ہیں جسے جلد از جلد تکمیل تک پہنچایا جائے گا جس سے پاکستان کو مجموعی طور پر جبکہ بلوچستان کو خصوصی طور پر بے پناہ ترقی ملے گی، وفاقی وزراء بھی وزیر اعظم کے ہمراہ گوادر پہنچے تھے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے بدھ کو گوادر میں انتہائی مصروف دن گزارا، جبکہ بدھ کی شب و ہیں قیام کیا اورسی پیک اور گوادر ایئرپورٹ سمیت دیگر اہم منصوبوں کے حوالے سے مشاورتی عمل بھی جاری رکھا ،عمائدین سے بھی ملے ، مختلف اجلاسوں کی صدارت کی اور پاک چین اقتصادی راہداری کے زیر تعمیر منصوبوں کی جلد تکمیل کے لئے نئے ہدایات بھی جاری کیں ۔ وفاقی وزراء لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ، سینیٹر میر حاصل بزنجو، احسن اقبال ،خواجہ سعد رفیق بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں ، وزیر اعظم نے رات گوادر میں گزاری ان کی بلوچی کھانوں سے تواضع کی گئی اور ان کو گوادر کی کی ثقافت ، تاریخ اورمقامی مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا ، وزیر اعظم نے انتظامیہ کو آبنوشی ، صحت وتعلیم سے متعلق بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی جاری کیں، وزیر اعظم گوادر میں موجودگی کے دوران اپنے ساتھیوں سے انتہائی خوشگوار میں گفتگو کر تے رہے اور انہوں نے پیش کیے جانے والے بلوچی کھانوں کی انتہائی تعریف بھی کی ۔ قبل ازیں وزیر اعظم پسنی کے ہوائی اڈے پر پہنچے تو گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری نے ان کا استقبال کیا ۔