|

وقتِ اشاعت :   March 16 – 2017

کوئٹہ : کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 15اضلاع میں مردم و خانہ شماری سخت حفاظتی اقدامات میں شروع ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 15اضلاع میں مردم و خانہ شماری کا آغاز ہوگیا کوئٹہ میں ڈپٹی کمشنر آفس سے مردم و خانہ شماری کا آغاز کیا گیا مردم شماری کے لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کے گئے ہیں پولیس کے دو ہزار ایک سو چونسٹھ اہلکاروں سمیت ایف سی پاک فوج لیویز ، بلوچستان کانسٹبلری کے اہلکار بھی مردم شماری کی ٹیموں کی سیکورٹی پر معمور کئے گئے ہیں اعداد و شمار کے مطابق کوئٹہ میں254 ٹیمیں، پشین35 ، نوشکی51 ، خاران106 ، قلات61 ، نصیرآباد131 ، بولان14 ، جعفرآباد 152 ، لسبیلہ130 ،ڈیرہ بگٹی80 ، آواران2 ، تربت،8 ، موسیٰ خیل11 ، کوہلو16 ، واشک51 ، پولیس کی ٹیمیں تشکیل دی گئی خانہ شماری اور مردم شماری کے عملے کی سیکورٹی کو فول پروف بنا نے کیلئے 2164 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ،جو ایک ماہ تک جاری رہے گی خانہ شماری کے ایک فارم کو پر کرنے میں تقریباً 20سے 25منٹ کا وقت لگا ا س دوران مردم شماری کیلئے ڈپٹی کمشنر آفس میں قائم کئے گئے سیل سے مسلسل نگرانی اور ٹیموں کی معاونت جاری رہی ۔ جبکہ کوئٹہ شہر میں اور دیگر اضلاع میں بارش کے باوجود بھی مردم و خانہ شماری کا عمل زور و شور سے جاری رہا، صوبائی کمشنر شماریات پسند خان بلیدی کے مطابق مردم و خانہ شماری کے پہلے مرحلے میں بلوچستان کے 15اضلاع میں مر دم و خانہ شمار ی کا آغاز ہوگیا ہے پہلے مر حلے میں 5 ہزار 6 سو 29 بلاکس،5 سو 58 سرکلزاور 1 سو 54 چارجز میں مردم و خانہ شماری کا عمل مکمل ہوگا ،آواران سے تین استا تذہ کے اغوا ء کے واقع کی تحقیقات سکیورٹی فورسز کر رہی ہیں ،عملے کی سکیورٹی کی ذمہ داری بھی ضلع اور سکیورٹی انتظامیہ کے سپر د ہے ،انہوں نے یہ بات بدھ کو ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں پریس کا نفرنس کر تے ہوئے کہی ۔صوبائی کمشنر شماریات پسند خان بلیدی نے کہا کہ مردم و خانہ شماری کے لئے بلوچستان کو 10 ہزار 1سو4 بلاک میں تقسیم کیا گیا ہے ایک ماہ تک جاری رہنے والے پہلے مرحلے میں 5 ہزار 6 سو 29 بلاکس،5 سو 58 سرکلزاور 1 سو 54 چارجز ہونگے جن میں مردم و خانہ شماری کے لئے 2 ہزار 8 سو 20 شمار کنندہ سمیت 3ہزار 5 سو 32 ملازمین خدمات سر انجام دیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مردم شماری ایک پیچدہ عمل ہے جس میں مختلف مشکلا ت کے سامنہ کرنا پڑھ سکتا ہے اس بار مردم و خانہ شماری کے فارم میں غیر ملکیوں ،خواجہ سراہوں اور غیر مسلموں کا خانہ بھی شامل ہے ،افغان مہا جر کارڈ رکھنے والوں کوغیر ملکیوں کے خانے میں شمار کیا جائے گاانہوں نے بتا یا کہ مردم شماری کر نے والی ہر ٹیم کے سا تھ 1 پولیس اور پاک فوج کا ایک جوان تعینا ت ہوگا جبکہ اس کے علاوہ بھی سکیورٹی اہلکار وں کا حسار ٹیم کے گرد قائم ہوگا جس سے متعلق مزید معلومات ضلعی انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز ہی بتا سکتی ہیں،ملک بھر کی طرح ڈیرہ بگٹی میں ایف سی بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مشترکہ فلیگ مارچ کا بھی اہتمام بھی کیا گیا,فلیگ مارچ ایف سی ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر مین بازار پر اختتام پذیر ہوافلیگ مارچ کے بعد ضلع بھر میں خانہ و مردم شماری کا باقاعدہ آغاز ہوگیااس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کماندنٹ بمبور رائفلز کرنل ندیم بشیر نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے شب و روز محنت اور قربانیوں کے بعد علاقہ مکمل طور پر پرامن ہے اور ضلع کے آخری کونے تک خانہ و مردم شماری کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے انہوں نے مردم شماری کے دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ شہریوں کے تعاون کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس تعاون کو لازوال قرار دے دیا جبکہ ڈپٹی کمشنر جاوید نبی کھوسہ نے شہریوں کو یقین دلایا کہ مردم شماری کا عمل مکمل طور پر شفاف اور شہریوں کے وسیع تر مفاد میں ہوگا ،کوہلو میں چٹھی خانہ و مردم شماری کے انتظامات مکمل شمار کنندگان کو تمام ضروری سامان فراہم کردیا گیا خانہ و مردم شماری میں 138اندراج کنندگان کی خدمت حاصل کی گئی ضلع ایک ہی مرحلہ پر مشتمل ہے مرحلے میں تین تحصیل دو سب تحصیل ایک مونسپل کمیٹی شامل ہے خانہ و مردم شماری ٹوٹل 244 بلا ک پر مشتمل ہے خانہ و مردم شماری میں 546ایف سی اہلکار 940لیویز اہلکار 80پولیس اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دیں خانہ و مردم شماری میں 10سپرینڈنٹ اور25سرکل سپر وائذر شامل ہیں خانہ و مردم شماری میں تحصیل کوہلو کے علاوہ پورے ضلع کو حساس کرار دیا گیا ہے،نصیرآباد میں شروع ہونے والی مردم شماری کا افتتاح کمشنر نصیرآباد ڈویژن احمد عزیز تارر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد شرجیل کریم کھرل نے گوٹھ سکندر آباد عمرانی میں گھر پر خانہ شماری کا نمبر لگایا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نصیرخان ناصر ایس ایس پی پولیس نصیرآباد ظہور بابر آفریدی سمیت قبائلی عمائدین آفیسران بلدیاتی نمائندے بھی موجود تھے ،نصیر آباد ضلع میں جگہ جگہ ایف سی کی چوکیاں قائم کی گئی ہیں اور گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے ضلع میں640 کے قریب پولیس اور ایف سی کے جوان اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں مردم شماری کے پہلے مرحلے میں 15سے17مارچ تک خانہ شماری اور18مارچ سے 15اپریل تک مردم شماری جاری رہیگی ضلع کو 250بلاکس او37سرکلوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں 128شماریاتی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ہرٹیم کے ہمراہ دو پولیس اور دو ایف سی کے جوان تعنات کئے گئے ہیں جبکہ چھتر کے علاقے کو احساس قرار دیتے ہوئے ٹیم کے ہمراہ چار اہلکار ایف سی چار اہلکار پولیس کے تعنیات کیئے گئے ہیں کمشنر نصیرآباد ڈویژن احمد عزیز تارڑ ڈی آئی جی پولیس شرجیل کھرل ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نصیرخان ناصر ایس ایس پی پولیس نصیر آباد ظہور بابر آفریدی نے چھتر تمبو ڈیرہ مراد جمالی کے علاقوں میں جاری مردم شماری کے کام اور انتظامات کا جائزہ لیا ،ملک بھر کی طرح جعفر آباد میں بھی چھٹی مردم شماری کا آغاز کردیا گیا ہے، پہلے مراحل میں خانہ شماری کی جائیگی، ایف سی اور پولیس کے جوان عملے کے ہمراہ اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں ،ڈپٹی کمشنر آفس میں کنٹرول روم قائم کیاگیا ہے،بلوچستان کے دوسرے بڑے صنعتی شہر حب اور ضلع لسبیلہ میں چھٹی خانہ ومردم شماری مہم کا آغاز ہوگیا ہے آواران ملیشیاء حب کے کرنل اظہر محمود نے تحصیل آفس حب میں مردم شماری وخانہ شماری کے سلسلے میں تعینات کئے گئے عملے کو میٹریل حوالگی اور سیکیورٹی فراہمی کے بعد انھیں خانہ ومردم شماری سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومی جذبے کے ساتھ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا قومی فریضہ ادا کریں انھوں نے کہا کہ خانہ ومردم شماری میں کام کرنے والے عملے کی سیکیورٹی کے حوالے سے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں اس سلسلے میں 1500سے زائد لیویز پولیس اور ایف سی کے جوانوں کی تعیناتی کے علاوہ ایف سی لیویز پولیس کی کوئیک ریسپانس ٹیموں کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے جبکہ پاک فوج کے 80اور پاکستان کوسٹ گارڈ کے 50جوان بھی خانہ ومردم شماری مہم میں سرکاری ٹیموں کیساتھ سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں،ملک بھر کی طرح ضلع لہڑی میں بھی چھٹی مردم شماری کا پہلا مرحلہ آج سے شروع ہو چکاجس کاافتتاح ڈپٹی کمشنر میر سیف اللہ کھیتران نے کی۔مردم شماری کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات ، فوجی،ایف سی اور لیو یز کے جوان سیکورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ، ڈپٹی کمشنر میر سیف اللہ کھیتران کا لہڑی اور بھاگ کے مختلف علاقوں کا دورہ ،مردم شماری کے عملہ سے ملے مردم شماری کے متعلق معلومات کئے ،تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح ضلع لہڑی میں بھی چھٹی مردم شماری کا پہلا مرحلے کا آغاز آج سے ہو چکاہے جس کاافتتاح ڈپٹی کمشنر میر سیف اللہ کھیتران نے کی،سوراب میں مردم وخانہ شماری کا باقاعدہ آغاز جس کا افتتاح اسسٹنٹ کمشنر سوراب جلال خان کاکڑ نے کیا، اس موقع پر ایف سی لیویز فورس اور پولیس فورس کے جوانوں اور مردم وخانہ شماری پرمعمور ٹیموں کے سپروائزر موجود تھے، جس کے بعدمردم وخانہ شماری پرمعمور ٹیمیں تمام علاقوں میں تشکیل دی گئی ، اس سے قبل مردم وخانہ شماری کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے تھے