اسلام آباد: وزیراعظم نو از شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان بیک ڈور را بطوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد مسلم لیگ (ن ) حسین حقانی کے معاملے پر پارلیمانی کمیشن بنانے کے مطالبے سے دستبر دار ہو گئی ۔دونوں پارٹیو ں کے قائدین کا پارلیمانی کمیشن بنانے کی بجائے معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے پراتفاق کیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان فاصلے کم اور دوریاں ختم ہونے لگیں ،وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کا ملکی اور سیاسی معاملات پر پس پردہ رابطے جاری ہیں ،گزشتہ روز بھی وزیر اعظم اور آصف زرداری کا بیک ڈور رابطہ ہوا ہے اور حسین حقانی کے انکشافات کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کے پارلیمانی کمیشن بنانے کے مطالبے اور سند ھ میں وفاقی وزرا ء کی بیان بازی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا، آصف زرداری نے بھی خوب دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ اگر حسین حقانی معاملے پر پارلیمانی کمیشن بناتے ہیں تو پھر 1999 سے جتنے بھی کیسز ہیں ان تمام پر پارلیمانی کمیشن بنائے جا ئیں تاہم دونوں رہنماؤں نے معاملے کو سلجھاتے ہوئے افہام و تفہیم کی پالیسی کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) پارلیمانی کمیشن کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی اور سپیکر سردار ایاز صادق نے حسین حقانی انکشافات کا معاملے کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں ایبٹ آباد میں اسامہ بن لا دن کے خلاف ہو نے والے آپریشن میں حسین حقانی کے انکشافا ت کے بعد اسمبلی میں پارلیمانی کمیشن کے قیا م کا مطالبہ تھا۔