|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2017

کراچی: حب میں کوئلے سے چلنے والے 1320میگاواٹ پاور پلانٹ کاسنگِ بنیاد منگل کو رکھا جائے گا۔اس منصوبے کو چائنا پاور حب جنریشن کمپنی تعمیر کررہی ہے جس کو چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ اور حب پاور کمپنی کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں بجلی کے شعبے کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی مہنگی پیداوار ہے۔ کوئلے سے سستی بجلی کی پیداوار سے پاور سیکٹر کے خسارے کو کم کرنے اور گردشی قرضوں کو نیچے لانے میں مدد ملے گی ۔نیشنل ٹیرف ڈسپیچ کمپنی(NTDC) سے ہونے والے 30 سالہ معاہدے کے تحت اس منصوبے سے سالانہ 9.8ارب کلو واٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔اس منصوبے کی تکمیل سے ملک میں بجلی کی پیداوار کیلئے درآمد کئے جانے والے سالانہ 1.3ملین ٹن تیل کی بچت ہوگی جس پر ملک کے تقریباً 400ملین ڈالر خرچ کئے جاتے ہیں۔ واضع رہے کہ2×660 میگا واٹ کا یہ منصوبہ چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کی جانب سے حب پاور کمپنی کے موجودہ پاور پلانٹ میں لگایا جا رہا ہے اوریہ منصوبہ ملک میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں میں سب سے بڑا منصوبہ ہے جو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جا رہا ہے جس پر دو ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ منصوبے کیلئے سرمایہ کاری چین کا لیڈنگ بینکنگ کنسورشم چائنا ڈیولپمنٹ بینک فراہم کررہا ہے۔ منصوبے کی تعمیر میں جدید ترین سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے نہ صرف سستی بجلی پیدا ہوگی بلکہ ماحولیاتی اثرات کو بھی کم سے کم رکھنے میں مدد ملے گی اور یہ منصوبہ ملک میں توانائی کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔اس منصوبے کی تعمیر میں استعمال کئے جانے والے بوائلرز جدید ترین سپر کرٹیکل ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں اس سپر ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک میں کوئلہ کی کاکردگی کو بہتر بنانے ، سستی بجلی پیداکرنے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس منصوبے میںNOx(Nitrogen Oxides)کے اخراج کو کنٹرول کرنے کیلئےNOx Burners اور دیگر دوسرے اخراج کو کنٹرول کرنے کیلئےESP(Electro Static Precipitators) نصب کئے جارہے ہیں۔اس موقع پر چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ژاؤینگ گینگ نے کہا کہ بلوچستان میں کوئلے سے چلنے والا 1320میگا واٹ پاور پلانٹ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جانے والا ملک کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس سے نہ صرف ملک بلکہ علاقے کے لوگوں کو بے پناہ سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔منصوبے کی تعمیر اور آپریشن کے دوران صوبے کی معیشت کو زبردست فروغ ملے گا۔منصوبے کے تعمیر کے دوران انجینئرنگ اور پروکیورمنٹ کے ذریعے ہنر مندو غیر ہنر مندافراد کو کاروبار اور ملازمت کو متعدد مواقع ملیں گے۔منصوبے کیلئے قائم کی جانے والی مشترکہ کمپنی چائنا پاور حب جنریشن کمپنی میں چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ کے حصص74فیصد جبکہ حب پاور کمپنی کے حصص26فیصد ہیں۔منصوبے کی تکمیل پر بجلی کی پیداوار کیلئے سالانہ 3.8ملین ٹن کوئلہ استعمال ہوگا جبکہ کوئلہ کی سمند کے ذریعے براہِ راست درآمدکیلئے پاور پلانٹ کے ساتھ خصوصی جیٹی بھی تعمیر کی جائے گی۔چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ کی مکمل ملکیت چائنا اسٹیٹ پاور کارپوریشن (SPIC)کے پاس ہے جو چین کی پانچ بڑی اسٹیٹ کارپوریشن میں سے ایک ہے۔چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ کا بنیادی کام بڑے پاور پلانٹس کی تعمیر اور ان کے انتظامی امور کو چلانا ہے ، کمپنی اس وقت چین میں 28080میگا واٹ کے منصوبوں کے انتظامی امور سنبھال رہی ہے۔ جبکہ حب پاور کمپنی 1601میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ ملک کی سب بڑی آئی پی پی ہے جن میں 1292میگاواٹ کا حب پاور پلانٹ، 225میگاواٹ کا ناروال پلانٹ اورآزاد کشمیر میں واقع 84میگاواٹ کا لاریب ہائیڈل پراجیکٹ شامل ہیں واضع رہے کہ کمپنی ملک کی بجلی ضروریات کا 10فیصد پیدا کررہی ہے۔واضح رہے کہ CPHGCعلاقے میں ماحولیاتی اثرات کوکم سے کم رکھنے کیلئے منصوبے کی لاگت کا 10فیصد آلودگی کو کنٹرول کرنے والی ٹیکنالوجی پر صرف کرے گی۔