|

وقتِ اشاعت :   March 23 – 2017

مستو نگ: وزیر اعلی بلوچستان کے ڈسٹرکٹ ڈوپلمینٹ پروگرام کے 20 کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکیمات کے ٹینڈرز میں بڑے پیمانے پر کھبوں کا انکشاف پیپرز رولز اور صوبائی حکومت کے قواعد وضوابط کو بائی پاس کر کے متعلقہ حکام نے تمام ٹھیکے منظور اور من پسند افراد میں تقسیم کردیا رجسٹرڈ ٹھیکیداروں میں سخت تشویش کمشنر قلات ڈویژن سے نوٹس لینے اور نہ کورہ ٹینڈر منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی جانب سے ضلع مستونگ کے لیے ڈسٹرکت ڈویلپمنٹ پروگرام کی مد میں مختلف ترقیاتی کاموں کے لیے 20 کروڑروپے کی خطیر رقم جاری کردی جنکی 13 مارچ کو ٹینڈرز تھی مذکورہ ٹینڈرز کے لیے بڑی تعداد میں مقامی وغیرہ مقامی ٹھیکیداروں نے کال ڈیپازٹ یک لیکن ٹینڈرز کروپنگ کے روز محکمہ بی اینڈ آر کے متعلقہ افیسران نے ٹھیکیداروں سے کال ڈیپازٹ اور چالان وصول کرنے کے بعد ٹھیکیداروں کو ٹینڈر فارم جاری کی اور نہ ہی انکے موجودگی میں کمپٹیشن کی گئی اور نہ ہی ٹینڈرز کے روز متعلقہ کمیٹی کے دیگرارکان موجود تھے جس کی قواعد وضوابطہ میں پیپرر رولز کی سنگین خلاف ورزی کر کے تمام مذکورہ ٹھیکے سفارش اقربا پروری سیاسی دباؤ پرمن پسند و منظور نظر افراد میں بنور بانٹ کی گئی جبکہ رجسٹرڈ فرمز کے ٹھیکیداران ٹھیکوں کی راہ دیکھتے رہے ضلع مستونگ کے رجسٹرڈ ٹھیکیداروں نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سالانہ محکمہ ایف بی آر کو کروڑوں روپے کی ٹیکس ادا کرتے ہیں لیکن وزیر اعلی بلوچستان کے حالیہ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کے 20 کروڑ روپے کے علاوہ محکمہ بی اینڈ آر سمیت تمام محکموں میں پیپرز رولز کے برخلاف سھیکوں کو سودا بازی شراکت داری کردہ منظور نظر افراد میں باٹنے کا سلسلہ جاری ہے انہوں نے کمشنر قلات ڈویژن سے مطالبہ کردیا کہ مذکورہ 20 کروڑ روپے کی غیر قانونی ٹینڈرز کو فلفور منسوخ کر کے ٹینڈر کیا جائے بصورت دیگر انصاف اور اپنے خق کے لیے عدالت کا رخ کرنے پر مجبور ہونگے۔