|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2017

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ نے اپنے ایک بیان میں مشن ماڈل سکول مشن روڈ کوئٹہ میں امتحانی عملے کے انچارچ کی جانب سے میٹرک کے پرچوں کی چیکنگ میں بدعنوانی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹر پیپرمارکنگ میں غیرمتعلقہ خواتین مارکنگ کررہی ہیں جو باعث افسوس ہے اسکول ہذا میں امتحانی پرچوں کی چیکنگ میں منظور نظر طالبات کو پوزیشن دلوا کر لائق طالبات کی حق تلفی کی جارہی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹٰیچر اپنی بیٹیوں سمیت سکول کے چپراسی کے بیٹی سے بھی پیپر چیک کرواتے ہوئے پائی گئی ہیں پرچوں کی چیکنگ غیر متعلقہ افراد سے کرواکر جن ٹیچروں سے منسوب کی جارہی ہیں وہ سکول سے چھٹی پر ہیں جوکہ نہ صرف باعث تشویش ہے بلکہ بدترین بد عنوانی ہے اس ضمن میں سکول پرنسپل کو سکول کے دیگر عملے کی جانب سے باربار شکایت کرنے کے باوجود اس کا نوٹس نہیں لیا جارہا مارکنگ عملے کی جانب سے چیئرمین بورڈ کو بھی ایک سے زائد مرتبہ خط لکھا جاچکاہے تاہم کو شنوائی نہیں ہوئی ہے بی ایس او کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ تعلیمی معیار کے دعوؤں کی جس قدر مشن ماڈل گرلز سکول میں دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اس کی نظیر نہیں ملتی انہوں نے کہا ہے کہ سکول میں مخصوص سوچ کے حامل عملے کے باعث سکول میں نہ صرف معیار تعلیم خراب ہورہا ہے بلکہ محنتی طالبات کی حق تلفی ہورہی ہے بیان میں محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کی توجہ سکول میں ہونیوالی بدعنوانی کی جانب دلاتے ہوئے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیاگیا ہے اور عملے کے اس رویے کیخلاف تنظیم کی جانب سے شدید احتجاج کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔