|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2017

کوئٹہ: بی این پی (عوامی) کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ صوبائی محتسب بلوچستان میں زونل کوٹہ کے برخلاف اوپن میرٹ کے ذریعے تعیناتیاں کسی صورت قابل قبول نہیں صوبائی محتسب کے اختیار دار نسلی تعصب کو پروان چڑھاتے ہوئے زونل کوٹہ کے برخلاف اوپن میرٹ پر تعیناتیاں کروا کر اپنے من پسند افراد کو تعینات کروانا چاہتے ہیں جوکہ بلوچ ڈویژنز کے اُمیدواروں کے حق پر شب و خون مارنے کے مترادف ہے صوبائی محتسب کے ادارے کا مقصد عوام کو سرکاری محکموں سے انصاف دلانا اور گڈ گورننس قائم کرنا ہے لیکن بد قسمتی سے موجودہ محتسب بلوچستان گڈ گورننس کی بجائے اپنے ہی ادارے میں اقرباء پروری اور قانون سے ہٹ کر اقدامات اُٹھا رہے ہیں جو قابل افسوس ہے اسطرح کی اقدامات کیخلاف بی این پی (عوامی) نہ صرف اس کی مذمت کریگی بلکہ اس نہ انصافی کیخلاف عدالت حالیہ سمیت ہر جمہوری احتجاج کا راستہ اپنائے گی ہم نسلی تعصب کے قطاً قائل نہیں لیکن بلوچ قوم کے حق کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرینگے موجودہ صوبائی محتسب نے نہ انصافی اور ظلم کی انتہا کردی ہے اب اُن کی نا انصافیاں حد سے تجاوز کر گئی ہے جو نا قابل برداشت ہے حالیہ تعیناتیوں کے عمل میں حکومت بلوچستان کے قوانین کیخلاف 1991کے ریکورنمنٹ پالیسی زونل کوٹہ کو نظر انداز کرکے بلوچ ڈویژنز کی گزیٹیڈ اور نان گزیٹیڈ تقریباً 50( پچاس) کے قریب پوسٹوں پر اوپن میرٹ کر کے من پسند افراد کو تعینات کیا جا رہا ہے علاوہ ازیں صوبائی محتسب نے اپنی مرضی سے سروس رولز میں ترامیم کرکے ادارے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ،پرائیویٹ سیکرٹری ،کمپیوٹر آپریٹر اور جونیئر کلرک کے آسامیوں پر حکومت بلوچستان S&GAD(ایس اینڈ جی اے ڈی )اور دیگر محکموں کے سروس رولز کے بر عکس مطلوبہ پرموشن کوٹہ ختم کرکے براہ راست بھرتی کرنے کی کوشش کررہا ہے جو کہ ایس اینڈ جی اے ڈی اور دیگر محکموں کے سروس رولز کے بلکل برعکس ہے پرموشن کوٹہ ختم کرکے بلوچ اور دیگر ملازمین کا مستقبل تاریک کیا جا رہا ہے علاوہ ازیں حکومت بلوچستان کے قوانین کے روح کے بر عکس 1991کے زونل کوٹہ کی پالیسی کو نظر انداز کرکے قلات،نصیر آباد، مکران اور ژوب (خواتین اور معذور کوٹہ )کی زونل کوٹہ کی اسامیوں پر مورخہ2 3. اور 4مارچ2017 کے روزنامہ جنگ میں ایک گمنام خود مختیار ادارہ پی او بکس نمبر 430ظاہر کرکے آسامیوں کو مشتر کیا گیا جس میں ڈیپارٹمنٹ یعنی محتسب آفس کا نام اور آفس ایڈریس تک ظاہر نہیں کیاگیا اور تحریری ٹیسٹ کا مقام لاء کالج خوجک روڈ رکھا گیا بعد ازاں ٹیسٹ کا مقام تبدیل کرکے مورخہ 10مارچ 2017کو گورنمنٹ کامرس کالج بروری کوئٹہ رکھا گیا تاکہ امیدواران تذبذب کا شکار ہوکر پریشان ہوں اور ٹیسٹ کے مقام تک نہ پہنچ پائے اور اپنے من پسند لوگوں کو نوازا جا سکے جو کہ صوبائی محتسب کے اختیار داروں کی بدنیتی کی منہ بولتا ثبوت ہے زونل کوٹہ کی اسامیوں پر (ہیڈ آفس کوئٹہ)میں اوپن میرٹ بلوچستان بھر سے درخواستیں طلب کرکے من پسند افراد کو بھرتی کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس وقت ہیڈ آفس کوئٹہ میں 70فیصد ملازمین کا تعلق کوئٹہ ،پشین اور قلعہ سیف اللہ سے ہے جبکہ صوبے کی دیگر اضلاع کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے صوبائی محتسب کوئٹہ کے آفس میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ ایک مخصوص طبقہ کیلئے مختص ہے اس وقت صوبائی سیکرٹری وتین ڈائریکٹر ز کا تعلق ایک ہی طبقہ سے ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر کی تین اسامیوں میں سے صرف ایک بلوچ تعینات ہے اسی طرح گریڈ 17کی 7 پوسٹوں میں 6پر وہی طبقہ کے لوگ برا جمان ہے جبکہ ایک بلوچ افسر تعینات ہے یعنی کے اس وقت 16افسران میں سے صرف 2بلوچ افسر تعینات ہے باقی 14پر ایک ہی طبقہ کے لوگ تعینات ہے ان تمام نا انصافیوں پر بی این پی (عوامی) خاموش نہیں بیٹھے گی ہونا تو یہ چاہیے تا کہ گورنر بلوچستان ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے اس اہم ادارے کو تباہی سے بچاتے ہوئے اور این ٹی ایس کے ذریعے تعیناتی کے احکامات دیں بی این پی (عوامی) واضع الفاظ میں یہ کہتی ہے کہ صوبائی محتسب میں اگر بلوچ دشمن پالیسی کو تبدیل نہیں کیا گیااور پرموشن کوٹہ 1991کے مروجہ قانون کے بر عکس تعیناتی کرکے بلوچ علاقوں کے نوجوانوں پر روزگار کے دروازے بند کرنے کے اقدامات نہ روکے تو ان غیر قانونی اقدامات کیخلاف بھر پور انداز میں احتجاج کیا جائیگا۔