|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2017

نوشکی +خاران : بلوچ طلباء تنظیموں کا بلوچستان یونیورسٹی کے طلباء کے گرفتاریوں اور بلوچستان یونیورسٹی کے فیسوں میں اضافے کے خلاف نوشکی اور خاران میں مظاہرے ، وائس چانسلر کیخلاف شدید نعرہ بازی کی گئی، مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے، مظاہرین سے بی ایس او پجار کے صدر رسول بخش بلوچ بی ایس او کے سینئر کمیٹی کے رکن کامریڈ عتیق بلوچ بی ایس او پجار کے بہاول خان بلوچ علی نواز بلوچ بی ایس او کے سلیمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے دروازے بلوچ طلباء کیلئے بند کر رہے ہیں، بلوچ قوم دو قت کے روٹی کا محتاج ہے، مگر وی سی فیسوں کو زمین سے آسمان تک پہنچادیئے، 22ہزار سے 65ہزار اور 15ہزار سے 45ہزار تک پہنچا دیئے،علاوہ ازیں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خاران زون کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی میں مرکزی وائس چیئرمین بی ایس او خالد بلوچ ودیگر رہنماؤں شوکت بلوچ، ملک اقبال ، میران بلوچ ودیگر کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی کے طلباء دشمن اقدامات کیخلاف زونل صدر بی ایس او عبدالواجد بلوچ کی قیادت میں ضلعی دفتر بی این پی سے ایک احتجاجی ریلی برآمد ہوئی اور پریس کلب خاران کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر خالد بلوچ ودیگر کے حق اور وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی کیخلاف کلمات درج تھے، مظاہرین نے نعرہ بازی بھی کی