|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2017

شیرانی: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ، پارٹی کے صوبائی سیکرٹری صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال نے ضلع شیرانی کے صدر مقام ابراہیم خیل میں ایک بڑے جلسے عام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پشتون اس ملک میں تیسرے درجے شہری کی حیثیت حاصل ہے ملک کے کونے کونے میں پشتونو ں کو تنگ کیا جا رہا ہے ملک کے تعلیمی اداروں خصوصاً پنجاب کے تعلیمی اداروں میں پشتونوں کو تعلیم سے بے دخل کیا جا رہا ہے پورے ملک میں نا درا نے شناخت کے حصول کیلئے الگ قوانین اور پشتونوں کیلئے الگ سے قوانین رائج کئے ہیں جس سے لاکھوں کی تعداد میں پشتونوں کے شناختی کارڈ بلاک ہیں پشتونخوامیپ کیلئے پشتونوں کے یہ امتیازی سلوک قطعاً قبول نہیں انہوں نے کہا کہ فاٹا میں ایف سی آر کا خاتمہ کر کے آزاد کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے انہوں نے فاٹا کے نام نہاد اصلاحات کمیٹی کے سفارشات کو مسترد کر تے ہوئے فوری طور پر فاٹا کے عوام کے مرضی کے مطابق آزاد کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے انہوں نے کہا کہ جنوبی پشتونخوا کے عوام مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کیونکہ تمام وسائل مردم شماری کے بل بوتے پر دیئے جا تے ہیں انہوں نے اداریہ شماریات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پشتون بلوچ صوبے میں جعلی اعداد وشمار کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائے انہوں نے کہا کہ اداریہ شماریات مردم شماری کو شفاف بنا نے میں مزید اقدامات کرے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم نے تعلیمی بجٹ میں بے پناہ اضافہ کیا جس کے ثمرات آج عوام کو مل رہے ہیں آج حکومت ہرگاؤں میں نئے نئے سکول بنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا رکھا ہے ہم نے میرٹ کو اولیت دی ہے اور پورے صوبے میں4000 اساتذہ کو این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کئے ہیں جلسہ عام سے پارٹی ضلع شیرانی کے سیکرٹری غلام الدین شیرانی، عبدالقیوم ایڈووکیٹ، سلیم مندوخیل، سلطان شیرانی، ڈاکٹر یونس شیرانی، سلیمان شاہ شیرانی اور محمود شیرانی نے خطاب جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت مولوی نجیب اللہ نے حاصل کی دریں اثناء جلسہ گاہ سے پانچ کلو دور میر علی خیل کے قیام پر رہنماؤں کو استقبال ہزاروں کی تعداد میں شیرانی پارٹی کے کارکنوں نے کیا اور رہنماؤں کو جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ تک لایا اور یہ جلسہ ضلع شیرانی میں ضلع ہیڈ کوارٹر کی تاریخ میں پہلا اور سب سے بڑا جلسہ عام تھا۔