مستونگ: چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر نے پیر کے روز ضلع مستونگ کے مختلف تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اس مر پر زور دیا کہ صحت وتعلیم کی سہولتوں کی فراہمی کے لئے حکومت کے اقدامات اسی وقت بار آور ہوسکتے ہیں جب ان اداروں سے منسلک آفیسران واہلکاران خصوصاً اساتذہ اور ڈاکٹرز اپنے فرائض باقاعدگی سے اور انسانیت کی خدمت سے سرشار ہوکر ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ، ڈاکٹرز اور دیگر متعلقہ عملے کی غیرحاضری کسی صورت میں قبول نہیں کی جائے گی اور غیرحاضر عملے کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات میں میرٹ کو ہر صورت برقرار رکھا جائے ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر مستونگ صلاح الدین نورزئی ودیگر ضلع آفیسران، ڈاکٹرز ومحکمہ تعلیم کے متعلقہ آفیسران بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم اور صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے تاکہ عوام کو صحت عامہ اور تعلیم کی سہولیات میسر آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ بھی اپنی ذمہ داریاں ایمانداری کے ساتھ سرانجام دیں اور بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی پر خاص توجہ دیں اس ضمن میں کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ضلع میں ترقیاتی اسکیموں کی بروقت تکمیل اور معیاری میٹیریل کے استعمال کو یقینی بنایا جائے جس سے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ اور بجٹ کا ضیاع بھی نہیں ہوگا۔ چیف سیکریٹری نے شاہراہوں کو تحفظ دینے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی سے زیادہ روڈ حاذثات کے باعث انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے اور یہ ڈرائیوروں کی لاپرواہی اور غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ تمام ٹرانسپورٹرز سے ٹریفک قوانین پر عملدآمد کو یقینی بنوایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کئے جائیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہرمریض کو ادویات میسر ہوں۔ ڈپٹی کمشنر مستونگ نے چیف سیکریٹری کو مختلف محکموں سے متعلق بریفنگ دی۔