کوئٹہ : صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد اچکزئی ،عبدالرحیم زیارت وال اور میر سر فراز بگٹی نے کہا ہے بلوچستان میں قدرتی اور انسانی آفات نے گزشتہ دو دہائیوں میں تبا ہی مچا دی ہے ،قدرتی آفات سے نمٹنے میں محکمہ پی ڈی ایم اے کا اہم کردار ہے صوبے میں حکومتی اداروں کے سا تھ ساتھ عوام کو بھی آفات سے نمٹنے کی تربیت فراہم کی جائے گی ،تعلیمی اداروں اور مختلف علاقوں،سرکاری اداروں میں رسک مینجمنٹ پروگرام سے 9000سے زائد افراد مستفید ہونگے،انہوں نے یہ بات منگل کو مقامی ہوٹل میں پی ڈی ایم اے ،ورلڈ فوڈ پر وگرام اور فوکس کے تعاون سے بلوچستان میں کمیونٹی بیسڈ ڈیزا سٹر رسک منیجمنٹ اور تحفظ سکول منصبو بے کی افتتا حی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے ،ابتدائی طور پرمنصوبہ صوبے کے دو اضلاع نصیر آباد اور جعفرآباد میں شروع کیا جارہا ہے ،تقریب سے خطاب کر تے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ قدرتی آفات میں پی ڈی ایم اے کا اہم کردار ہے وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا ء اللہ زہری کی قیادت میں صوبے میں آفا ت کے موقع پر صوبائی حکومت اور ایف سی بلوچستان نے ہمیشہ مل کر کردار ادا کیا ہے اور خداناخواستہ اگر مستقبل میں کوئی آفت آئی تب بھی تما م ادارے مل کر صوبے کی عوام کے لئے کام کریں گے ،انہوں نے کہا کہ حکو مت بلوچستان اور پی ڈی ایم اے نے صوبے میں پانچ سا لہ ہنگامی پلان تیار کیا ہے جبکہ طلباء کے لئے بھی تربیتی پروگرام شر وع کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں محدور وسائل ہونے کی وجہ سے مشکلا ت درپیش ہیں جس میں عالمی غیر سرکاری ادارے حکومت کی مد د کریں جبکہ رسک منیجمنٹ پروگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی بڑھا کر فروغ دیا جائے ،تقریب سے خطاب کر تے ہوئے صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر حا مد اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کو قدرتی آفات کے سا تھ ساتھ دہشتگردی ،بدامنی کی صورت میں انسانی آفات نے بھی نقصان پہنچایا ہے افغانستان سے منسلک سرحدی علاقوں میں بھی اتنی ہی تباہی ہوئی ہے جتنی افغانستا ن میں ہوئی دہشتگردی،بد امنی ،فرقہ ورایت نے ایک طرف صوبے کا امن تبا ہ کیا تو دوسری جانب اس سے خشک سالی،جنگلات کو نقصان ،اور انفر اسٹرکچر کی تباہی بھی ہوئی انہوں نے کہا کہ اب صوبے کے حالا ت میں حکو مت اور سکیورٹی اداروں کی کوششوں کی بدولت بہتری آئی ہے عالمی اداروں کا فرض بنتا ہے کہ جیسے ہم نے افغانستان میں انکا ساتھ دیا اب وہ ہمارے علاقوں کی بہتری اورترقی میں ہمار ا ساتھ دیں ،تقریب سے خطاب کر تے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم عبدالر حیم زیارت وال نے کہا کہ کسی بھی آفت کی صورتحال میں پورے ملک کا انحصار پاک فوج پر ہوتا ہے اداروں اور عوام کی ٹریننگ نہ ہونے کی وجہ سے کئی بار آفات کی صورت میں نقصان کا اندیشہ بڑھ جا تا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت محکمہ پی ڈی ایم اورمیر سرفراز بگٹی کی قیادت میں ہر ممکن مد د فراہم کر نے کیلئے تیار ہے جن علاقوں میں سیلاب ،زلزلے اورسمندری آفات کا خطرہ ہے وہاں کی سول سوسائٹی کو متعلقہ شعبوں میں تربیت فراہم کی جائے کو قد رتی آفات میں نقصان کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام سمیت تمام اداروں کے مشکور ہیں جنہوں نے صوبے میں اس اہمیت کے حامل منصوبے کا آغاز کیا ہے جبکہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن معاونت بھی فراہم کر یگی ،اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے محمد طارق نے کہا کہ بلوچستان گورنمنٹ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے کوشاں ہے۔ سی بی ڈی آر ایم اور اسکول سیفٹی پرگرامز پورے صوبے میں پھیلانے کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں ہم اس پراجیکٹ کو مزید علاقوں تک پہنچائیں گے۔ ولیم آفف ، ہیڈ آف پولیسی اور پراگرامزورلڈ فوڈ پر وگرام نے کہا کہ حال میں پاکستان کو قدرتی آفات سے بہت نقصان ہوا جس میں بہت سے انسانی جانوں کا بھی ضیاع بھی تھا۔ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے ہمیں لوگوں کو قدرتی آفات سے بچنے اور حفاظتی اقدامات کی ٹریننگ دینا بہت ضروری ہے۔چیف ایگزیگٹیو آفیسر اے کے ای ایچ نواب علی خان نے اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قدرتی آفات سے بچنے لئے کمیونیٹیز کو تیار کرنا ضروری ہے ۔ پچھلے ایک دہائی میں پاکستان میں لاکھوں افراد قدرتی آفات جیسے کہ زلزلہ، سیلاب اور لینڈ سلائیڈ سے متاثر ہوئے۔ ڈساسٹر رسک مینجمنٹ گورنمنٹ ، پرائیوٹ سیکٹر ، سول سوسائٹی اور کمیونیٹیز کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اس معاہدے کی بدولت ایک محفوظ معاشرہ قائم کرنے کا موقع ملے گا۔