|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2017

اسلام آباد: پانامہ کیس کا تاریخی فیصلہ آج دوپہر کو جاری کیا جائے گا فیصلے سے قبل ہی ملک میں سیاسی بھونچال آ چکا ہے پاکستان کی تمام لوگوں سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلے کی شدت سے انتظار کر رہے ہیں ادھر اسلام آباد انتظامیہ نے سپریم کورٹ اور گردونواح میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے ہیں ملکی سیاست میں بھونچال بھرپا کرنے والے پانامہ پیپرلیکس کا تاریخی فیصلہ آج جمعرات کو سنایا جائے گا ، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل ، جسٹس گلزار احمد ، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ دپہر دو بجے فیصلہ سنائے گا ،جبکہ پاناما کیس کے فیصلے کے موقع پر سپریم کورٹ کے اندر اور باہر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گ جائیں گے اور خصوصی پاس کے بغیر کسی شخص کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی، سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے سپریم کورٹ میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی، عمران خان ، سراج الحق اور شیخ رشید کو خصوصی سیکیورٹی دی جائے گی۔ مقدمے کے فریقین کو پندرہ ، پندرہ پاسز جاری ہوں گے۔ فیصلے کے موقع پر سپریم کورٹ میں 500 سے زائد پولیس اہلکار جبکہ باہر رینجرز کی اضافی نفری تعینات ہوگی۔ ہر سیاسی رہنما کی سیکیورٹی پر 6 سے 8 پولیس اہلکار مامور ہونگے ، صرف پاسز رکھنے والے افراد ہی کمرہ عدالت میں داخلے ہو سکیں گے ، سیاسی کارکنوں کو روکنے کیلئے ریڈ زون کے ناکوں پر بھی اضافی نفری تعینات ہوگی۔ عدالت کے احاطے میں نعرے بازی کرنے والوں کیساتھ بھی سختی سے نمٹا جائیگا۔ وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثا رعلی خان نے آئی جی پولیس اسلام آباد اور چیف کمشنر کو رجسٹرار سپریم کورٹ سے رابطے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ( آج )جمعرات کو سپریم کورٹ اور اسکے اردگرد فول پروف سیکیورٹی فراہم کئے جائیں جس میں رینجرز کی سیکیورٹی بھی شامل ہو۔ وزیرِ داخلہ نے کہاکہ صرف انہی اشخاص کو سپریم کورٹ کے احاطے کے نزدیک آنے کی اجازت دی جائے جسکی منظوری رجسٹرار سپریم کورٹ دیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے اندر کا داخلہ صرف انہی لوگوں تک محدود ہوگا جن کے پاس سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ خصوصی اجازت نامے (پاسز) موجود ہوں۔ وزیرِ داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کے نزدیک کسی قسم کے سیاسی اجتماع یا سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے۔انہوں نے فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کے سلسلے رینجرز کو پولیس کو معاونت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پانامہ کیس کا فیصلے سننے کے لیے سپریم کورٹ جانے والے بیس افراد کے نام سپریم کورٹ انتظامیہ کو موصول ہو گئے ، ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے ناموں کی فہرست نعیم الحق نے انتظامیہ کو فراہم کردی ہے جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی ،نعیم الحق، عون چوہدری، فواد چوہدری ،شیریں مزاری، اسد عمر، اعجاز چوہدری سمیت دیگر کے نام شال ہیں ، ذرائع کے مطابق تحریک انصاف سے پاسز کے لیے صرف 15نام مانگے گے تھے ، جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی فہرست میں شامل 5 افراد کے نام ڈراپ کراوئے جائیں گے دوسری جانب ن لیگ کے سینیٹر چوہدری تنویر نے 13 نام سپریم کورٹ کو بجھوا دئیے ، جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چوہدری تنویر کے ہمراہ صرف ایک شخص کو پاس جاری کیا جائیگا۔