|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2017

کوئٹہ : بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری میں میں بلوچستان میں فورسزکے ہاتھوں بے گناہ بلوچوں کے قتل عام کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مند میں پانچ لاپتہ بلوچوں کی مسخ شدہ لاشوں کا ملنا وحشیانہ عمل ہے ترجمان کا کہنا تھا کہ مند کہور سے پانچ بلوچ فرزندان کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد ہوئی ہے جو کہ تمام پہلے سے ریاستی اداروں کے غیر قانونی تحویل میں تھے جن کی شناخت ماسٹر بیت اللہ سکنہ دازن جو کہ دو سالوں سے تمپ سے لاپتہ تھا، احمد ولد ماسٹر بیت اللہ سکنہ دازن جسے تربت سے لاپتہ کیا گیا تھا ، آصف ولد ماسٹر انور سکنہ کھنک مند، نوروز مجید سکنہ لبنان مند جس کو حب سے لاپتہ کیا گیا تھا اور جاسم رحیم سکنہ گومازی تمپ سے ہوئی ہیں. ان کا مزید کہنا تھا کہ فورسز کی بلوچستان میں قتل و غارت گری کا مقصد لوگوں کو خوفزدہ کر کے تحرک کو ختم کرنے کی کوشش کہ مگر باشعور قومیں غلامی غلامی کی زندگی سے اپنے آزادی کی راہ میں موت کو ترجع دیتے ہیں ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ریاستی اداروں نے سرمچاروں کے سرینڈر کے نام پر منافہ بخش کاروبار شروع کر رکھا کہ اسلام آباد والوں اور دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے کہ اب سب کنٹرول میں ہے جب آزادی پسند اپنے حق کیلئے دنیا کو اپنی موجودگی اور اپنے جائز حق کی جدوجہد کی آواز بلند کرتے ہیں تو ریاستی ادارے اپنی ناکامیوں اور شرمندگی کو چھپانے کیلئے نہتے افراد کو اٹھا کر لے جاتے ہیں اور پھر انھہیں حراست میں شہید کر کے ان کی لاشیں مسخ کر کے پھنک دی جاتی ہیں۔ انھونے عالمی زمہدار اور مہزہب اقوام اور اداروں سے اپیل کی کہ بلوچ قوم کی زندگیوں کو پاک چائنہ کے گٹھ جوڑ کے نظر ہونے سے بچائے۔