گوادر : ہم نے ہمیشہ سی پیک منصوبے کی حمایت ہے۔ ہمیں اس کی تعمیر کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ بلوچستان پاکستان کا انتہائی پسماندہ ترین صوبہ ہے۔تعلیم، صحت، روزگار اور فنی حوالے سے چینی حکام ہماری ترجیحات پر توجہ دیں ۔ ان خیالات کا اظہار چائنا ریڈکراس سوسائٹی اور اہلال احمر سوسائٹی پاکستان کے زیر اہتمام پاک چائنا برادرانہ ایمرجنسی طبی سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو ، چیرمین چائنا ریڈکراس مسٹر سن شاہو پنگ اور سکریٹری جنرل اہلال احمر پاکستان غلام احمد اعوان نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں اس کی جیو پولیٹیکل و معاشی اہمیت رکھتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مشترکہ ایمرجنسی طبی سنٹر کا مقصد گوادر پورٹ میں کام کرنے والے ملازمین اور مقامی کمیونٹی کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے بنایا گیا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریجک تعاون مقدم رکھتی ہے دونوں ممالک کے یہ ادارے اسے موثر طور پر چلائیں گے ۔ ہم انسانی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اس کی مزید مالی اعانت کی جائے گی ۔ گوادر پورٹ کیلئے اس طبی سنٹر کی ضرورت ہے اور چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی اور مخیر اداروں کی تعاون سے یہ منصوبہ واحد منصوبہ ہے جو 30 دن میں پایہ تکمیل کو پہنچا ہے ۔ اس قسم کی ہنگامی طبی مراکز کے قیام سے بھائی چارگی مزید مضبوط ہوگی۔ گوادر کے عوام اور سماجی ترقی میں چین فری ٹریڈ زون سمیت تعلیم اور طبی سہولتوں کی فراہمی میں کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان آرمی ، ایف سی ، پولیس ، جی ڈی اے ، جی پی اے ، نیوی اور انتظامیہ ہماری تحفظ کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ جنھوں نے اس خواب کو حقیقت میں تبدیل کر دیا ہے ۔ طبی سہولتوں کی فراہمی گوادر کیلئے تحفہ ہے ۔ سی پیک کے حوالے سے عوام کو بہت سی توقعات ہیں ۔ اگر چینی سرمایہ کار کمپنی یہاں کام کرتی ہیں انھیں بھی بلوچ کو حصہ دینا چاہئے۔ گوادر پورٹ مستقبل میں پورٹ آف سنگاپور سے بھی بڑا پورٹ ہوگا۔ ہمیں اس کی عملی یقین دہانی کرائی جائے کہ سی پیک کے حوالے ہمارے فوائد کیا ہونگے۔ یہ واحد پورٹ ہے جو معدنی وسائل کے صوبے میں موجود ہے ۔ سی پیک منصوبے سے فائدے حاصل کرنے کیلئے یہاں کے لوگوں کیلئے زیادہ سے زیادہ فنی ادارے قائم کئے جائیں ۔ چینی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ وہ دس طلبا کو وظائف پر چائنا میں پڑھائے گے۔ پاک چین دوستی کو زیادہ مضبوط بنانے کیلئے گوادر میں چینی زبان سکھانے کیلئے چھوٹے چھوٹے اسکول کھولے جائیں لوگ بھی مانوس ہونگے۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ تقریب سے قبل دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے ۔ اور پنڈال میں موجود مہمان ترانوں کے احترام میں کھڑے ہوگئے۔ تقریب سے چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے چیرمین مسٹر ژانگ باہو زانگ، اہلال احمر بلوچستان کے چیرمین فاضل درانی نے بھی خطاب کیا ۔ بعد ازاں انھوں نے فری ٹریڈ زون میں فشنگ پروسیسنگ یونٹ کا سنگ بنیاد رکھا، چینی انجینئرز کی یادگار پر پھول چڑھائے اور چائنہ ٹاؤن گئے جہاں چینی ورکرز نے ان کا شاندار استقبال کیا ۔ وہاں انھوں نے مختلف کمپنیوں کے اسٹال کا معائنہ کیا۔ آخر میں انھوں نے گوادر پورٹ کا بھی دورہ کیا ۔ تقریب میں نیشنل پیپلز کانگریس کے اسٹنڈنگ کمیٹی کے وائس چیرمین اور ریڈ کراس سوسائٹی کے صدر Mr. Chen Zhu ،پاکستان میں چین کے سفیر Mr. Sun Weding ،کرامے Karamy سٹی کے میئر Ms. Zhang چیف سکریٹری بلوچستان اورنگریب حق، اہلال احمر پاکستان کے چیرمین ڈاکٹر سعید الہٰی، چائنا پاکستان انسٹیٹیوٹ کے مصطفی حیدر سید، اہلال احمر کے ڈاکٹر عمران، بریگیڈئیر پاک آرمی خرم شہزادہ، کمانڈر ویسٹ کموڈور اویس حیدر، کمشنر مکران بشیر احمد بنگلزئی، چیرمین جی پی اے میر دوستین خان جمالدینی، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے شہر یار تاج، ڈپٹی کمشنر گوادر طفیل احمد بلوچ، ایس ایس پی گوادر برکت حسین کھوسہ سمیت دیگر پاکستانی و چینی حکام و سرکاری افسران موجود تھے۔