|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2017

گڈانی: گڈانی شپ بریکنگ یارڈ بحری کیفیت سے نکل کر ایک بار پھر ترقی کے منازل تیزی سے طے کرنے لگی ناکارہ بحری جہازوں کے لنگر انداز ہونے کے سلسلے میں تیزی ، رواں ہفتے مزید بحری جہاز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز ہونگے وفاقی اور صوبائی حکومت کو خطیر ریونیو ملنے کا امکان تفصیلات کے مطابق گڈانی شپ بریکنگ یارڈ جو ملک کی معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند حیثیت رکھتی ہے گزشتہ سال سانحہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے حادثے کے بعد انڈسٹری کی صنعت بحری کیفیت سے دوچار ہوگئی تھی اور ملک میں اسٹیل ری رولنگ انڈسٹری کی صنعت کو خسارے کا سامنا کرنے کے علاوہ ملک میں جاری ترقیاتی منصوبے سریا مہنگا ہونے کیوجہ سے متاثر ہوگئے تھے حکومتی اقدامات اور شپ بریکرزایسوسی ایشن کے چےئرمین اخلاق میمن اور اراکین رفیق عبدالغنی اور معروف صنعت کار جاوید کی مشاورت سے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے گڈانی شپ بریکنگ یارڈکی ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام اور ڈپٹی کمشنر لسبیلہ مجیب الرحمان قمبرانی جیسے تجربہ کارانتظامی افسر کو فوکل پرسن کے طورپر چیف سیکریٹری کے احکامات کی روشنی میں بی ڈی اے کے فیلڈ منیجر کی ذمہ داریاں انجینئر صلاح الدین قمبرانی کو سونپنے کے بعد نہ صرف انڈسٹری خسارے اور بحرانی کیفیت سے نکل آئی بلکہ دنیا کی تیسری بڑی شپ بریکنگ انڈسٹری نے مختصر عرصے میں ملک میں اسٹیل سازی اور ری رولنگ انڈسٹری نے سریاسازی کی پیداوار کے حوالے سے ملکی ضررویات پوری کرنے کے علاوہ ملکی معیشت کو خطیر ریونیو اور منافع دینے والی انڈسٹری کی حیثیت سے اپنے پہچان منوانے میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے لگی اور حکومتی اقدامات کے نتیجے میں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں تواترکیساتھ ناکارہ بحری جہازوں کے لنگر انداز ہونے کے سلسلے میں تیزی آئی ہے گڈانی کے سمندر میں مزید چار بحری جہاز شپ یارڈ میں لنگر انداز ہونے کے لئے کسٹم کلےئرنس کے منتظر ہیں پیر کے روز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 69-70پر ہانگ کانگ سے ایک ناکارہ بحری جہاز Bulkershipلنگر انداز ہوگیا ، بحری جہاز TAIAN-1کے لنگرانداز ہونے اور بحری جہاز کے سترہ رکنی عملے کے کرین کے ذریعے اترنے کے موقع پر متعلقہ محکموں کے افسران اور معروف شپ بریکر عامر موجود رہے ، لنگر انداز ہونے والا بحری پانچ ہزار چھ سومیٹرک ٹن وزنی بتایا جاتا ہے اور اس جہازکو ہانگ کانگ سے گڈانی شپ بریکنگ یارڈلانے والا کیپٹن امیت کمار گپتا سمیت دیگر عملہ کراچی روانہ ہوگیا جہاں سے وہ واپس اپنے ملک جائیں گے ۔