|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2017

کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ استحصال اور بے انصافی سے پاک معاشرے کے قیام میں دیانتدار اور باکردار افراد کا کلیدی کردار ہوتا ہے اور تعلیم کا اصل مقصد ہی معاشرے میں کردار سازی اور سدھار کو سچی بنیادیں فراہم کر نا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فکری انتشار اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے روشن خیال اور متعیدل افراد کو آگے بڑھ کر بھر پور کرادر ادا کرنا چائیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں بلوچستان کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے نیشنل منجمنٹ کورس لاہور کے زیر تربیت آفیسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر نے کہا کہ سول سروسز کا ڈھانچہ ملک و صوبے کے انتظامی امور اور تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔اس ضمن میں سرکاری آفیسران پر نہایت اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ نظم و نسق سنبھالنے ، عوام دوست پالیساں تشکیل دینے اور ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں دیانتداری اور خلوص سے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے اس بات پر یقین کا اظہار کیا کہ سرکار ی آفیسران کے دیانتدارانہ کرادر سے ہی ہمارے 80فیصد مسائل و مشکلات باآسانی حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آفیسران کو چایئے کہ وہ خود کو عوام کا حاکم سمجھنے کی بجائے خادم تصور کریں اور خدمت خلق کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کئی عوامل کی وجہ سے دیگر صوبوں کے مقابلے میں کئی شعبوں میں محروم اور پسماندہ رہا ہے تاہم اب صوبے کی ترقی اور عوام کی مشکلات دور کرنے پرخاطر خواہ توجہ دی جارہی ہے۔ زیرتربیت آفیسران نے گورنر بلوچستان سے صوبے کی مجموعی صورتحال ، تعلیم ، صحت اور امن وامان کے حوالے سے کئی سوالات کئے جس کے گورنر بلوچستان نے تفصیل سے جواب دیئے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے مگر آبادکم ہے ۔ اس بکھری ہوئی آبادی تک بنیادی سہولیات پہنچانے میں کئی مشکلات درپیش ہیں ۔ آخر میں گورنر بلوچستان اور معزز مہمانان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈز اور تحائف کا بھی تبادلہ ہوا۔ بعد ازاں گورنر بلوچستان سے چیف سیکرٹری بلوچستان اور نگ زیب حق نے بھی علیحدہ ملاقات کی ۔