ڈیرہ مراد جمالی : کچھی کے علاقے بھا گ شہر سمیت چار سوسے زائد دیہاتوں کے پینے کے پانی کے تالاب خشک ہوگئے ۔
علاقے میں قحط کا منظر بڑے پیمانے پر کسانوں زمینداروں کی نقل مکانی پانی کی قلت کی وجہ سے بھاگ ناڑی نسل کے بیل گائے بکریاں مرنے لگے مالداروں نے اونے پونے داموں جانوروں کی نیلامی شروع کردی گئی ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے خصوصی فنڈز سے کچھی کے علاقوں میں پینے کا پانی دینے کے بجائے محکمہ مواصلات وتعمیرات ٹف ٹائیل لگنے لگی وبائی امراض پھوٹ پڑے ۔
تفصیلات کے مطابق کچھی کے علاقے بھاگ ناڑی بالا ناڑی گوٹھ ماچھی گوٹھ مانگی گوٹھ منگر خان گوٹھ پہوڑ ٹوک ٹاکری سمیت چھوٹے بڑے چار سو سے زائد دیہاتوں میں تالابوں میں پینے کا پانی ذخیرہ ختم ہونے سے تالاب خشک ہوگئے ہیں ۔
جس کی وجہ سے علاقے میں بڑے پیمانے پر کسانوں مالداروں نے نقل مکانی شروع کردی ہے بھاگ ناڑی نسل کے قیمتی جانور بیل گائے بکروں میں وبائی امراض پھیلنے اونے پونے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔
پانچ ہزار سے چھ ہزار روپے واٹر ٹینکر بھی علاقے سے ناپید ہو گئے ہیں کچھی واٹر سپلائی منصوبہ بھی بے سود ثابت ہونے لگا ہے ڈیرہ مراد جمالی نوتال کے درمیان با اثر زمینداروں نے واٹر سپلائی کی مین لائن سے غیر قانونی کنکشن لگائے گئے ہیں ۔
دوسر ی جانب کچھی کے بلدیاتی نمائندوں نے الزام عائد کیا ہے کہ کچھی میں عوام پینے کے پانی سے محروم ہے ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے خصوصی فنڈز سے کچھی کے علاقوں میں پینے کا پانی دینے کے بجائے محکمہ مواصلات وتعمیرات فنڈز کو ٹھکانے لگانے کیلئے تیار شدہ سڑکوں کے اوپر ٹف ٹائیل لگنے میں مصروف ہے ۔ کچھی میں وسائل ضیائع پر وزیراعلی بلوچستان نوٹس لیں بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا ۔