|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2017

واشنگٹن: امریکی ریاست انڈیانا کی یونیورسٹی میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ نے نائب صدر مائیک پینس کی تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نائب صدر ریاست انڈیانا کی ناٹرے ڈیم یونی ورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد سے خطاب کے لئے پہنچے تھے کہ درجنوں طلبہ نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج شروع کر دیا اور جیسے ہی مائیک پینس تقریر کے لئے اٹھے تو درجنوں طلبہ اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور نائب صدر کی تقریر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ہال سے باہر چلے گئے۔

احتجاج کرنے والے طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے متعدد مسلم ممالک پر سفری پابندیاں لگانے اور شہری آزادیاں سلب کرنے والی پالیسیوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے۔ طلبہ کے احتجاج کے باوجود مائیک پینس نے تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ امریکا کے متعدد تعلیمی اداروں میں ایسی تقریری پالیسیاں نافذ ہیں جو آزادی اظہار رائے کو کچلنے کے مترادف ہیں، یہ پالیسیاں سیکھنے کے عمل کے لیے نقصان دہ ہیں۔

واضح رہے کہ مائیک پینس ریاست انڈیانا کے سابق گورنر رہ چکے ہیں اور ناٹرے ڈیم کا شمار امریکا کی مستند کیتھولک جامعات میں ہوتا ہے۔