|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2017

گڈانی : گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کرنے کیلئے غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرلی گئیں ، کنسلٹنٹ نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی دستاویزی منیجمنٹ پلان کی تیار ی کیلئے سروے کا آغاز کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گرین یارڈ کے قیام کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور منیجمنٹ پلان تیار کرنے کیلئے گڈانی کے شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جرمنی سے تعلق رکھنے والی بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوبل انوائرمنٹل ایکسپرٹ انجینئرنگ فرم کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

Gsr servicesنامی فرم کے سی ای او Hanning Gramann اور انجینئر Gunther ایک ہفتے کے دورے پر گڈانی پہنچ گئے ہیں گڈانی پہنچنے کے بعد انھوں نے چےئرمین گڈانی شپ بریکنگ یارڈ اخلاق میمن کے ہمراہ سروے کے دوران گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے مختلف پلاٹوں کا دورہ کیا۔

،پلاٹ نمبر125آمد کے موقع پر معروف شپ بریکر فرخ سلیم صادق اور آصف نے ماہرین کو بحری جہاز کے لنگر انداز ہونے سے قبل پاکستان کسٹم اور دیگر متعلقہ سرکاری محکموں سے منظوری ،اور گڈانی شپ یارڈ میں ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی سے متعلق جدید مشینری کے استعمال کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

بین الاقوامی انجینئرنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 125پر bulker carrier shipکے لنگر انداز ہونے کے مناظر سے لطف اندوز ہونے کے علاوہ محنت کشوں سے ہونے والی ملاقات سے خوش دکھائی دیے۔

انھوں نے پاکستانی محنت کشوں کو ملنسار خوش اخلاق اور سخت محنتی ورکرز قرار دیتے ہوئے انکے جذبوں اور حوصلوں کی تعریف کی، انھوں نے ڈیلی بلوچستان ایکسپریس وآذادی کے نامہ نگار شہزاد بلوچ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ساحلی پٹی پر واقع دنیا کی تیسری بڑی گڈانی شپ بریکنگ یارڈ ساؤتھ ایشین ریجن میں اپنی قدرتی حسن ماحولیاتی خوبصورتی اور دلکشی میں بے مثال ہے ۔

اس میں دنیا کی بہترین اور ماڈل شپ یارڈ بننے کی صلاحیت موجود ہے گڈانی کے شپ بریکر زنے ہماری انجینئرنگ فرم کی خدمات حاصل کی ہیں ہم ایسا منیجمنٹ پلان ship recycling methodsاور گرین یارڈ کے حوالے سے دستاویزات تیار ی کے بعد فراہم کرینگے ۔

ان دستاویزات کی روشنی میں گڈانی شپ یارڈ ماڈل گرین یارڈ بننے کی جانب اہم پیشرفت کریگا ، سی ای او Hanning gramanنے ا پنے دورہ پاکستان کے بارے میں بتایا کہ انکی انجینئرنگ لائف کا پاکستان کا پانچواں دورہ ہے اور گڈانی شپ یارڈ کے 9پلاٹوں کو ماڈل گرین یارڈ بنانے کیلئے انھوں نے شپ بریکرز کیساتھ کنٹرکیٹ حاصل کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن گڈانی کے نمائندوں نے سانحہ گڈانی کے بعد چیف سیکریٹری اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے دورہ گڈانی کے موقع پر محنت کشوں کے لئے حفاظتی اقدامات اورگڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ بنانے کیلئے اپنا عزم ظاہر کیا تھا ۔

کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی اور ڈپٹی کمشنر لسبیلہ مجیب الرحمان قمبرانی ، ڈی جی ای پی اے کیپٹن ریٹائرڈ طارق زہری اور چےئرمین بی ڈی اے ڈاکٹر شعیب گولہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں بہتری لانے کیلئے شپ بریکرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے مسلسل رابطوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیںیہ انھی رابطوں کوششوں کانتیجہ ہے ۔

آج گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری کا نقشہ بدلنے ولا ہے ،گڈانی کے محنت کشوں نے شپ بریکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے گلوبل انوائر منٹل انجینئرز کی خدمات کے حصول پر اظہار اطمینا ن ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین یارڈ کے حوالے سے گلوبل ایکسپرٹ ماہرین کی گڈانی آمد اور سروے اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ شپ بریکرز اس انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنا چاہتے ہیں ۔

انھوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ سالانہ بارہ بلین کا ریونیو دینے ولای انڈسٹری گڈانی شپ بریکنگ یارڈ مین لنگر انداز ہونے والے بحری جہازوں کی کٹائی کیلئے این او سی اجراء میں تاخیری معاملات کا نوٹس لیا جائے۔

کیونکہ اس سے نہ صرف انڈسٹری میں کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں بلکہ معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار اداکرنے والی شپ بریکنگ یارڈ میں کئی ہفتوں سے لنگر اندازناکارہ بحری جہاز حکومتی محکموں کو ٹیکسوں کی ادائیگی کے باوجوداین اوسی اجراء اورکٹائی کیلئے متعلقہ حکومتی محکموں کے افسران بالا کی منظوری کے منتظر ہیں ۔